چین کے مشرقی شہر شنگھائی میں شنگھائی جاکا روبوٹکس کمپنی لمیٹڈ کی کارکردگی کی تشخیص کے احاطے میں تکنیکی ماہرین ویلڈنگ روبوٹس کی خرابی دور کررہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین نے ڈیجیٹل اور ذہین ترسیلی نظام کو جدید بنانے کی وسیع تر کوششوں کے طور پر ایک لائحہ عمل جاری کیا ہے۔
وزارت تجارت اور 7 دیگر محکموں کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کردہ لائحہ عمل میں مصنوعی ذہانت، انٹرنیٹ آف تھنگز اور بلاک چین جیسی جدید ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی حمایت کی گئی ہے تاکہ ترسیلی نظام کی ڈیجیٹلائزیشن، ذہانت سازی اور بصری نگرانی کو فروغ دیا جا سکے۔
وزارت تجارت کے مطابق اس منصوبے میں زرعی ترسیلی نظام کو بہتر بنانے، ذہین پیداواری ترسیلی نظام تیار کرنے، ہول سیل کے شعبے میں ترسیلی نظام کے انضمام کو مضبوط بنانے، ریٹیل ترسیلی نظام کو بہتر بنانے اور نقل وحرکت کی لاگت کو کم کرنے کا عزم کیا گیا ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک صنعتی اور ترسیلی نظام کی لچک اور تحفظ کو بہتر بنانے کے نظام کو مضبوط کرنے، حقیقی معیشت و ڈیجیٹل معیشت کے مکمل انضمام کو فروغ دینے، روایتی صنعتوں کو جدید بنانے اور انہیں ترقی دینے کے لئے اداروں میں ڈیجیٹل اور ذہین ٹیکنالوجیز کے اطلاق کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوششیں تیز کر رہا ہے۔
اس منصوبے کا مقصد 2030 تک ملک کی بڑی صنعتوں اور اہم شعبوں میں مضبوط وابستگی، ذہین اور خود ساختہ نظاموں کے ساتھ ڈیجیٹل اور ذہین ترسیلی نظام کی تعمیر کے لئے قابل تقلید نمونہ قائم کرنا ہے۔
اس کا ہدف 2030 تک ڈیجیٹل اور ذہین ترسیل کے شعبے میں تقریباً 100 معروف قومی کاروباری اداروں کو پروان چڑھانا ہے۔
