برازیل کے صدر لوئیز انا سیو لولا ڈی سلوا چینی میڈیا کے ساتھ گفتگو کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
ریو ڈی جنیرو (شِنہوا) برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈی سلوا نے کہا ہے کہ برازیل کثیرالجہتی اور آزاد تجارت کے دفاع کے حوالے سے عالمی جنوب کی آواز کو مضبوط کرنے کےلئے چین کے ساتھ ملکر کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
چین کے حالیہ دورے سے قبل برازیل میں چینی میڈیا کو دیئے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک چین-سیلاک (لاطینی امریکی اور کیریبین ریاستوں کی برادری ) فورم، برکس اور 2025 میں ہونے والی اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس (کوپ 30) جیسے پلیٹ فارمز کو ان مسائل کو مشترکہ طور پر فروغ دینے کے لئے استعمال کر سکتے ہیں ۔
برازیل کےرہنمانے کہا کہ برازیل چین کو ایک سیاسی و اقتصادی شراکت دار اور 21ویں صدی کی اس ہنگامہ خیز دنیا میں ایک بہت مضبوط اسٹریٹجک ساتھی کے طور پر دیکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کا دورہ ان اچھے تعلقات کا تسلسل ہے جو برازیل نے حالیہ برسوں میں چین کے ساتھ قائم کئے ہیں، یہ دو طرفہ تعلقات بہتر ہوکر زیادہ اسٹریٹجک اہمیت حاصل کررہے ہیں۔
لولا نے کہا کہ ہم دوسروں پر کسی ایک ملک کی بالادستی نہیں چاہتے، ہم دوسروں پر کسی ایک کرنسی کی بالادستی نہیں چاہتے، ہم شفاف اور مساوی تجارت چاہتے ہیں جس میں ہرکسی کو خریدو فروخت میں برابری کا حق ہو۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link