اتوار, جولائی 27, 2025
بیلٹ اینڈ روڈ+سی پیکسربیا کے سابق وزیر خارجہ کا عالمی تجارتی خلل کے خلاف انتباہ

سربیا کے سابق وزیر خارجہ کا عالمی تجارتی خلل کے خلاف انتباہ

سربیا میں لاجکویک-وال جیوو موٹروے پر گاڑیاں رواں دواں ہیں۔(شِنہوا)

بلغراد (شِنہوا) سربیا کے سفارت کار آئیون مرکیک نے خبردار کیا ہے کہ قائم شدہ عالمی تجارتی اصولوں میں خلل دہائیوں کی محنت سے حاصل کی گئی پیشرفت کو پلٹ سکتا ہے۔

 انہوں نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے ذریعے مسلسل چینی سرمایہ کاری کے لئے اپنی مضبوط حمایت کا اظہار کرتے ہوئے اسے باہمی احترام اور مشترکہ مفاد کا نمونہ قرار دیا۔

ایک تجربہ کار سفارت کار اور سربیا کے سابق وزیر خارجہ مرکیک  اس وقت روسی فیڈریشن اور عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ قومی کونسل برائے تعاون کی ہم آہنگی میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

 انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عائد کردہ حالیہ ٹیکس پالیسیوں پر تشویش ظاہر کی جس میں چینی سامان پر 145 فیصد اور سربیا کی  منتخب مصنوعات پر 37 فیصد ٹیکس شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ قائم شدہ ضوابط میں اچانک تبدیلیاں اور خلل ڈالنا غیر معمولی بات ہے، خاص طور پر وہ اصول جو جنرل ایگریمنٹ آن ٹیرفس اینڈ ٹریڈ (جی اے ٹی ٹی) کے تحت بنائے گئے تھے۔

 ان اصولوں کے قیام کے لئے کافی قربانیاں دی گئی ہیں لہذا انہیں محفوظ رکھنا اور احتیاط سے برقرار رکھنا ضروری ہے۔

بی آر آئی کے ساتھ سربیا کے بڑھتے ہوئے روابط کی جانب توجہ مبذول کرواتے ہوئےمرکیک  نے غیر ملکی سرمایہ کاری کی اہمیت پر زور دیا اور چین کی اسٹریٹجک دانش اور اقتصادی عروج کی تعریف کی۔

نیشنل بینک آف سربیا کے مطابق چین 2024 میں  ملک میں سب سے بڑا غیر ملکی سرمایہ کار تھا جس کی بڑی وجہ کان کنی، بنیادی شہری سہولیات  اور پیداواری شعبے میں بی آر آئی سے منسلک منصوبے تھے۔

 چینی براہ راست سرمایہ کاری 1.63 ارب یورو (1.85 ارب امریکی ڈالر) سے زیادہ رہی جو سربیا کی مجموعی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی)  کا 31 فیصد سے زیادہ ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!