چین میں مصنوعی ذہانت کے ذریعے ایک نئی تعلیمی تبدیلی کی لہر آ رہی ہے۔ اسمارٹ ٹیکنالوجیز کا اسکولوں میں استعمال چینی طلبہ کے لیے سیکھنے کے نئے مواقع فراہم کر رہا ہے۔
یہ چین کے مشرقی صوبہ فوجیان کے شہر فوژو کا نمبر 8 مڈل سکول ہے۔ یہاں قائم کیا گیا جدید ’’سمارٹ کیمپس سسٹم‘‘طلبا اور اساتذہ کے لئے نئے امکانات کا دروازہ کھولنے میں معاون ثابت ہوا ہے۔ اس نظام کی مدد سے طلبا کی روزمرہ تعلیم کا سلسلہ مؤثر ہوا جبکہ اساتذہ کو کلاس کا نظم و نسق چلانے میں سہولت ملی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): لین رونگ ہوئی، ڈپٹی ڈائریکٹر، دفتر تعلیمی امور، فوژو نمبر8 مڈل سکول
’’ یہ ایک سمارٹ کیمپس مینجمنٹ سسٹم ہے جسے ہمارے سکول نے خود تیار کیا ہے۔ اس میں کیمپس سیکیورٹی، تھنک ٹینک سمیت دیگر ذیلی نظام شامل ہیں۔ یہ سب کچھ اساتذہ اور طلبا سے قریبی تعلق رکھتا ہے۔ حال ہی میں ہم نے ’ڈیپ سیک آر ون ‘ لارج ماڈل پر مبنی ایک نئی سروس شروع کی ہے۔ یہ نظام مصنوعی ذہانت سے کمرہ جماعت کی صورتحال کا تجزیہ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ نظام تدریسی منصوبے اور ڈیٹا کا تجزیہ بھی بڑی تیزی سے تیار کر سکتا ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): لین وین شین، ڈپٹی ڈائریکٹر، لائبریری، فوژو نمبر8 مڈل اسکول
’’ یہ ہماری سکول کی سمارٹ لائبریری کی کتابوں کے اجراء اور واپسی کی کچھ خودکارمشینیں ہیں۔ طلبا ان مشینوں کے ذریعے خود ہی کتابیں وصول بھی کرتے ہیں اور واپس بھی کر سکتے ہیں۔ اس طرح ہمارے عملے کا کام کم ہوتا ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): وو وین جین، ڈائریکٹر اسسٹنٹ، دفتر عمومی امور، فوژو نمبر8 مڈل سکول
’’ ہمارے سکول کے ہر حصے میں ایک بٹن والا ایمرجنسی الارم سسٹم نصب ہے۔ جب طلبا کو ہنگامی صورتحال پیش آتی ہے تو وہ الارم سسٹم کو فعال کر کے مدد طلب کر سکتے ہیں جبکہ 24 گھنٹے کے لئے متعین عملہ فوری مدد کے لئے تیار رہتا ہے۔‘‘
فوژو، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link