’’میرا تعلق جرمنی کے جنوب مغربی علاقے سے ہے اور میرا نام کرین فلورربروینگر ہے۔ میں اپنی پوری زندگی سرامکس، یعنی مٹی کے برتن بنانے کے فن سے وابستہ رہی ہوں۔ میں انٹرنیشنل اکیڈمی آف سرامکس کی رکن بھی ہوں، جو میرے لیے نہایت اعزاز اور فخر کی بات ہے۔
مجھے آج یہاں اسی حوالے سے مدعو کیا گیا ہے۔ جب میں یہاں آئی تو مجھے اسٹون ویئر کے بارے میں تو کافی معلومات تھیں، لیکن چینی مٹی یعنی پورسلین کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں تھی۔ اب میری خواہش ہے کہ میں پورسلین کے بارے میں مزید سیکھوں اور اس فن میں مہارت حاصل کروں۔‘‘
چین کے ’’پورسلین دارالحکومت‘‘ جنگدے ژین ایک ثقافتی مرکز بن چکا ہے، جو دنیا بھر سے باصلاحیت ہنرمندوں کو اپنی طرف کھینچ رہا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): کرین فلورر۔بروینگر، جرمن خاتون ماہر سرامک
’’میں نے یورپ بھر میں چینی پورسلین کا گہرا اثر دیکھا ہے۔ ہر طرف لوگ اس شاندار سفید، شفاف اور نیلی نقاشی والے مواد کو حاصل کرنے کے خواہشمند نظر آئے۔ میں پہلی بار 1995 میں چین آئی تھی اور 2013 میں جنگدےژین کا دورہ بھی کر چکی ہوں۔ یہاں بہت بڑی تبدیلی آچکی ہے۔ میں پچھلے دو ماہ سے یہاں مقیم ہوں اور اس دوران میں نے پورسلین کے بارے میں کافی کچھ سیکھا ہے۔ یہ تجربہ میرے لیے نہایت دلچسپ رہا۔ میں یہاں آ کر واقعی بہت خوش ہوں۔ میری یہ بھی خواہش ہے کہ آئندہ جرمنی کے مزید لوگ بھی اس خوبصورت فن کے بارے میں جانیں اور اسے سراہیں۔‘‘
جنگدے ژین ، چین سے نمائندہ شِنہوانیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link