جمعہ, اپریل 18, 2025
انٹرنیشنلچین کی سرمایہ کاری سے بننے والی ایکسپریس وے کمبوڈین ملازمین کو...

چین کی سرمایہ کاری سے بننے والی ایکسپریس وے کمبوڈین ملازمین کو ٹیکنالوجی،مہارتوں کی منتقلی کا ذریعہ

کمبوڈیا کے صوبے کمپونگ سپیو میں نوم پنہ-سیہانوک ویلے ایکسپریس وے کے ایک حصے کا فضائی منظر۔(شِنہوا)

نوم پنہ(شِنہوا)45 سالہ کمبوڈین شہری چھینگ چھی مین کو پہلے ایکسپریس وے کے بارے میں کچھ معلوم نہیں تھا تاہم اس کی زندگی مکمل طور پر تبدیل ہوگئی جب اسے روزگار کی پیشکش کی گئی اور چینی ماہرین نے ایکسپریس وے کے انتظام کے بارے میں تربیت دی۔

2022 میں 187 کلومیٹر طویل نوم پنہ-سیہانوک ویلے ایکسپریس وے کی نگران اور چینی سرمایہ کاری سے چلنے والی کمبوڈین پی پی ایس ایچ وی ایکسپریس وے کمپنی لمیٹڈ میں شمولیت کے بعد چھی مین نے ایکسپریس وے کے انتظام میں مہارت حاصل کی۔ اس نے خود کو نا تجربہ کار ملازم سے ایکسپریس وے کے سٹنگ ہیو سٹیشن کے سپروائز میں ڈھالا۔

2 بچوں کا باپ چینی ماہرین سے کمبوڈیا کے مقامی باصلاحیت افراد کو مفت ٹیکنالوجی اور مہارت کی منتقلی کی حقیقی مثال ہے۔

چھی مین نے کہا کہ یہ روزگار انتہائی قابل قدر ہے کیونکہ اس نے اسے ایسی مہارت دی ہے جو زندگی بھر کام آسکتی ہے۔

چھی مین نے ایکسپریس وے کے فوائد پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ اہم روٹ ہے جو دارالحکومت نوم پنہ کے پہلے معاشی مرکز کو ساحلی صوبے سیہانوک ویلے کے دوسرے معاشی مرکز سے منسلک کرتی ہے۔

اس کا کہنا تھا کہ مسافروں کے لئے اس ایکسپریس وے نے آرام دہ، تیز اورمحفوظ سفر کا انتخاب فراہم کیا ہے جس سے سفر کی مسافت 5 گھنٹے سے کم ہو کر 2 گھنٹے رہ گئی ہے۔

کمبوڈین پی پی ایس ایچ وی ایکسپریس وے کمپنی لمیٹڈ کے نوم پنہ ٹول سٹیشن پر 27 سالہ ٹول کلیکٹر ٹچ ڈین نے کہا کہ اسے چینی زبان کی مہارت اور کمپیوٹر میں اضافی تربیت بھی حاصل ہوئی ہے۔

چین کے روڈ اینڈ برج تعاون کی 2 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری سے تیار ہو کر نومبر 2022 میں تجارتی طور پر فعال ہونے والی نوم پنہ-سیہانوک ویلے ایکسپریس وے کمبوڈیا میں اب تک کا پہلا فری وے ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!