دو بچوں کی ماں میل لیک، سڈنی کے شہری علاقے نیوٹاؤن میں مقیم ہیں۔ ان کے گھر کے سامنے اسٹریٹ لائبریری کا انتظام اب ان کی روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکا ہے۔
لیک کی اسٹریٹ لائبریری گزشتہ چار برس سے فعال ہے، اور اس دوران وہ ایک پُرجوش رضاکار کی حیثیت سے آسٹریلیا بھر میں اسٹریٹ لائبریریوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’ذاتی لائبریری بنانا بہت آسان ہے‘۔ لیک کے مطابق "آپ چاہیں تو ایک چھوٹا سا باکس خرید سکتے ہیں یا خود بھی تیار کر سکتے ہیں۔ اس باکس کو گھر کے سامنے رکھیں، کتابیں بھریں، اور یہ ایک لائبریری بن جائے گی۔”
ساؤنڈ بائٹ1(انگریزی): میل لیک، جنرل مینیجر، اسٹریٹ لائبریری، آسٹریلیا
’’اسٹریٹ لائبریری آسٹریلیا ایک غیر منافع بخش اور خیراتی ادارہ ہے۔
لوگوں کو اپنی اسٹریٹ لائبریریاں قائم کرنے کی طرف راغب کرنے کے لئے ہم اسٹریٹ لائبریرینز کی کمیونٹی کو منظم کرتے ہیں۔
ہمارے ریکارڈ پر لانے کے لئے ہم تمام لائبریریوں کو رجسٹرڈ دیکھنا چاہتے ہیں۔
اس اقدام سے لوگ ملک بھر میں پوسٹ کوڈ کے ذریعے اپنے علاقے میں موجود اسٹریٹ لائبریریوں کو دیکھ سکیں گے۔
اس طرح کسی بھی وقت کتابوں کی رسائی آسانی سے ممکن ہوسکے گی۔‘‘
’’ایک کتاب لیں، ایک کتاب دیں، ایک کتاب بانٹیں‘‘، یہ آسٹریلیا کی اسٹریٹ لائبریریوں کے نعروں میں سے ایک اہم نعرہ ہے۔
ان لائبریریوں کے پاس سے گزرتے ہوئے کوئی بھی شخص کسی بھی وقت باکس کھول کر کتاب لے سکتا ہے۔
یہ کتاب بعد میں اسی لائبریری یا کسی دوسری اسٹریٹ لائبریری میں واپس رکھی جا سکتی ہے۔
آپ کے پاس اگر اضافی کتابیں ہیں تو آپ انہیں کسی بھی اسٹریٹ لائبریری میں رکھ سکتے ہیں۔ اس اقدام سے یہ کتابیں معاشرے میں آزادانہ طور پر گردش کرتی رہیں۔
ساؤنڈ بائٹ2(انگریزی): میل لیک، جنرل مینیجر،ا سٹریٹ لائبریری، آسٹریلیا
’’مختلف عمر اور زندگی کے ہر طبقے کے اندر کتابیں پڑھنے کے رجحان کو بڑھانا اور معاشرے کے لوگوں کو آپس میں جوڑنا اسٹریٹ لائبریریوں اور ہماری تنظیم کا اصل ہدف ہے۔
ایک لائبریری سے نکلنے والی کتابوں کا نہیں پتہ ہوتا کہ یہ کہاں پہنچی ہوئی ہیں۔ کتابیں یہاں سے اٹھانے کے بعد کسی اور کے پاس پہنچ جاتی ہیں۔
انہیں پھر کوئی اور پڑھ لیتا ہےاور اس کا لطف اٹھاتا ہے۔ اس کتاب کو پھر شاید وہ کسی اور دوست کے حوالے کریں یا پھر کسی دوسری اسٹریٹ لائبریری میں رکھ دیں۔‘‘
لیک کے مطابق آسٹریلیا کی پہلی اسٹریٹ لائبریری 2015 میں سڈنی میں قائم ہوئی تھی۔ آج ان کی تنظیم نے ملک بھر میں 5,500 سے زائد اسٹریٹ لائبریریوں کا اندراج کیا ہے۔
اسٹریٹ لائبریریوں کی بڑھتی تعداد کتابوں کی گردش میں مدد دینے کے ساتھ مطالعے کو ایک عادت بنا کر معاشرے کے اندر ثقافتی تبادلے کو فروغ بھی دیتی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ3(انگریزی): میل لیک، جنرل مینیجر، اسٹریٹ لائبریری، آسٹریلیا
’’میرے خیال میں مطالعہ تمام علوم کی بنیاد ہے۔ ہمیں مطالعے کو فعال طور پر فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
آج کل بہت سی ایسی چیزیں آئی ہیں جو لوگوں کی توجہ مطالعے سے ہٹاتی ہیں۔
معلومات حاصل کرنے کےکئی دوسرے ذرائع بھی موجود ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ لوگ کتابوں کی خاصیت اور اہمیت کو بھول نہ جائیں۔‘‘
سڈنی، آسٹریلیا سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link