چین کے صوبہ شان ڈونگ کے شہر کاؤشیان میں حال ہی میں ایک ہانفو ثقافتی میلہ منعقد ہوا ہے۔اس فیسٹیول میں اٹلی، روس اور برازیل جیسے ممالک سے تعلق رکھنے والے ویڈیو کانٹینٹ کریئیٹرز نے بھی شرکت کی ہے۔
کاؤشیان کاؤنٹی چین میں ہانفو یعنی روایتی چینی لباس تیار کرنے کے سب سے بڑے مراکز میں سے ایک ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): کیمیلا پیڈرسنی، اطالوی ویلاگر
’’ میں نے یہ لباس اس لئےمنتخب کیا کیونکہ اس کا کپڑا واقعی شاندار ہے اور اس کی باریکیوں میں بھی بہت خوبصورتی ہے ۔ میرے لئے یہ بہت خاص ہے۔ اس انداز کے بالوں کے ساتھ مجھے یوں لگا جیسے میں اس لمحے چینی ثقافت کو محسوس کر رہی ہوں۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ ثقافت میرے اندر سما گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں بے حد خوش ہوں۔
مجھے لگتا ہے کہ چین کے لوگ بہت زیادہ تخلیقی صلاحیتوں کے مالک ہیں۔ جب بھی میرے پاس وقت ہوتا ہے میں چین کے بارے میں کچھ نہ کچھ شیئر کرتی رہتی ہوں۔ مجھے معلوم ہے کہ میرے کئی دوستوں کو اس کے بارے میں بہت تجسس ہوتا ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): انتونینکو الیگزینڈرا، روسی ویلاگر
’’ مجھے ہانفو کے مختلف انداز آزمانے کے متعدد مواقع ملے لیکن اس طرح کا لباس میں آج پہلی بار پہن رہی ہوں۔ میں نے یہ انداز اسی لئے منتخب کیا ہے کیونکہ میں نے اس طرح کی لمبی آستینوں والی ہانفو پہلے کبھی نہیں پہنی تھی۔ مجھے یہ انداز بہت خوبصورت لگتا ہے۔ چین میں اگر آپ کسی بھی سیاحتی مقام پر جائیں تو آپ ہانفو، کرائے پر لے کر آزما سکتے ہیں۔ میرے خیال میں یہ چین کی خوبصورتی ہے کہ آپ یہاں کی روایتی ثقافت کا براہِ راست اور بہت آسانی سے تجربہ کر سکتے ہیں۔
جو غیر ملکی چین کی ثقافت میں دلچسپی رکھتے ہیں وہ زیادہ سے زیادہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ مختلف سوالات کرتےہیں۔ جب لوگ چین کی سفر کا منصوبہ بناتے ہیں تو وہ مجھے تحریری پیغامات براہِ راست بھیجتے ہیں اور پوچھتے ہیں کہ انہیں سفر کے لئے کیا کیا چیزیں تیار کرنی چاہئیں۔ اگر آپ چین کی ثقافت کو سمجھنا چاہتے ہیں تو آپ کو چین آنا چاہئے۔ آپ خود دیکھیں گے کہ یہاں ہر چیز گویا ایک فن ہے۔ ان کا لباس ہی دیکھ لیں ۔ کڑھائی پر جتنا وقت صرف ہوتا ہے وہ آپ کو حیران کر دے گا۔ واقعی یہ سب کچھ محنت سے بھرپور ہے۔ تخلیقی صلاحیتیں بہت زیادہ ہیں اور یہ ایک بہت بڑی تاریخ ہے۔‘‘
ہی زے، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پوائنٹس آن سکرین:
چین کے مشرقی صوبہ شان ڈونگ کے شہر کاؤشیان میں گزشتہ دنوں ’ہانفو ثقافتی میلہ‘ منعقد ہوا۔
کاؤشیان کا شمار روایتی چینی ملبوسات، ہانفو کےسب سے بڑے پیداواری مراکز میں ہوتا ہے۔
میلے میں اٹلی، روس، برازیل سمیت مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ویلاگرز نے شرکت کی۔
تمام شرکاء نے ہانفو پہن کر سوشل میڈیا پر اپنی ویڈیوز جاری کیں اور تاثرات شیئر کئے۔
میلے کے شرکا کو چین کےروایتی لباس ’ہانفو ‘ کی خوبیوں نے بےحد متاثر کیا۔
اطالوی ویلاگر کیمیلا پیڈرسنی کا کہناتھا کہ ہانفو پہننے سے گویا چینی ثقافت ان میں سما گئی ہے ۔
روسی ویلاگر انتونینکو الیگزینڈرانے لمبی آستینوں والی ہانفو کو چینی ثقافت کا خوبصورتی قرار دیا ۔
ویلاگرز کا کہنا تھا کہ چین کی ثقافت کو براہِ راست سمجھنے کے لئےچین آنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ لباس، فن، روایات سمیت چین کی ہر چیز ایک مکمل فن ہے۔
انہوں نے چین کے لوگوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
