پیر, جولائی 28, 2025
تازہ ترینچینی آئس بریکر شوئے لونگ کامیاب انٹارکٹک سروے کے بعد شنگھائی واپس...

چینی آئس بریکر شوئے لونگ کامیاب انٹارکٹک سروے کے بعد شنگھائی واپس پہنچ گیا

چین کے مشرقی شہر شنگھائی کی گودی پر  چین کی 41 ویں انٹارکٹک مہم کی ٹیم کے ارکان  تحقیقی آئس بریکر جہاز شوئےلونگ یا سنو ڈریگن سے اتررہے ہیں۔(شِنہوا)

شنگھائی (شِنہوا) چینی تحقیقی آئس بریکر شوئے لونگ یا سنو ڈریگن شنگھائی پہنچ گیا جس سے ملک کی اہم 41 ویں انٹارکٹک مہم بھی مکمل ہو گئی۔

ریاستی بحری انتظامیہ کے ایک اہلکار لونگ وے نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 3 بحری جہازوں پر مشتمل اس مہم میں 118 مقامی اور غیرملکی  اداروں کے 516 ارکان شامل تھے ۔

 مال بردار جہاز  یانگ شینگ جنوری میں چین واپس آیا تھا جبکہ تحقیقی آئس بریکر جہاز شوئے لونگ 2 بحیرہ راس میں اب بھی اپنے مشن پر ہے جس کے جون میں شنگھائی واپس آنے کی توقع ہے۔

شوئے لونگ نے یکم نومبر 2024 کو چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے صدر مقام گوانگ ژو سے روانگی سے لے کر منگل کے روز اپنی آمد تک 159 دن میں  27 ہزار ناٹیکل میل سے زائد کا سفر کیا تھا۔

قطبی مہم نے ٹیکنالوجی اور  طریقہ کار کے  اختراع، ملکی سطح پر تیار کردہ آلات کے بڑے پیمانے پر استعمال اور بین الاقوامی تعاون جیسے شعبوں میں کامیابیاں حاصل کیں۔

 توقع ہے کہ یہ انٹارکٹکا میں تیزی سے رونما ہونے والی تبدیلیوں پر تحقیق کو فروغ دے گی  اور عالمی موسمیاتی تبدیلی کے مئوثر ردعمل میں معاون ثابت ہوگی۔

مہم ٹیم کے سربراہ وانگ جن ہوئی کا کہنا تھا کہ  اس مشن نے بنیادی طور پر انٹارکٹکا میں چین کے چھن لنگ تحقیقی اسٹیشن پر ہوا، شمسی اور ہائیڈروجن بجلی کے ساتھ ساتھ توانائی ذخیرہ کرنے کی سہولیات پر مشتمل ایک صاف توانائی کا نظام قائم کرنے پر توجہ مرکوز کی۔

ٹیم نے تحقیقات، نگرانی اور سائنسی تحقیق سے  برف کی تہہ اور پینگوئن کے رہائشی علاقوں سے متعلق  ڈیٹا اکٹھا کرنے سمیت اہم نتائج بھی حاصل کئے ہیں۔

وانگ کے مطابق چین نے بحیرہ راس میں اپنے جاری بحری سروے میں متعدد ممالک کو شامل کیا ہے اور وہ مختلف بین الاقوامی تحقیقی اور تعاون کے منصوبوں میں مصروف عمل ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!