اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ تریننئی امریکی ٹیرف پالیسی پر عالمی برادری کا شدید ردعمل، تجارتی عدم...

نئی امریکی ٹیرف پالیسی پر عالمی برادری کا شدید ردعمل، تجارتی عدم استحکام کے خدشات بڑھ گئے

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز ’’جوابی ٹیکسوں‘‘ کے نام سے ایک انتظامی حکمنامے پر دستخط کئے ہیں۔ اس حکم نامے کے تحت بعض تجارتی شراکت داروں پر 10 فیصد ’’کم از کم بنیادی ٹیرف‘‘ اور بلند شرح کے ٹیکس لگائے گئے ہیں۔ دنیا بھر میں اس اقدام کی وسیع پیمانے پر مخالفت ہو رہی ہے۔

برازیل کی حکومت کا کہنا ہے کہ ایسا  کر کے واشنگٹن نے عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے اسے ایک ایسی غلطی قرار دیا جس میں کسی کا بھی فائدہ نہیں۔

آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی کا کہنا ہے کہ ان ٹیکسوں کا نفاذ ایک دوستانہ اقدام نہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): انتھونی البانی، وزیراعظم،  آسٹریلیا

’’ آسٹریلیا کے لئے یہ ٹیکس غیر متوقع نہیں ہیں۔ لیکن میں واضح طور پر کہنا چاہوں گا کہ یہ ٹیکس مکمل طور پر غیر ضروری ہیں۔ امریکی انتظامیہ کے پاس ان ٹیکسوں کا کوئی منطقی جواز  بھی نہیں ہے۔ یہ اقدام ہم دونوں ملکوں کی شراکت داری کے اصولوں کے بھی منافی ہیں۔ یہ دوستی کا عمل نہیں ہے۔ آج کے فیصلے  سے عالمی معیشت میں غیریقینی بڑھے گی۔  اس سے امریکہ کے گھریلو اخراجات میں بھی اضافہ ہوگا۔ پھر یہ امریکی عوام ہی ہیں جنہیں ان غیر منصفانہ ٹیکسوں کی سب سے بڑی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔‘‘

ٹرمپ کے اس دعوے کے باوجود کہ بلند شرح والے ٹیکس حکومت کے لئے آمدنی کا ذریعہ بننے کے ساتھ ساتھ امریکی صنعت کو دوبارہ فعال کریں گے، معاشی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایسے اقدامات سے خود امریکی صارفین اور کاروباروں کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔ اس کے نتیجے میں عالمی تجارت میں رکاوٹیں حائل ہوں گی اور عالمی معیشت کو نقصان پہنچے گا۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): ہولگر گورگ، پروفیسر برائے عالمی معاشیات، یونیورسٹی آف کیل، جرمنی

’’ یہ ٹیکس سب سے زیادہ اور  پہلے امریکی معیشت کے لئے نقصان کا باعث ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ درآمدات امریکی کمپنیوں کے لئے زیادہ مہنگی ہو رہی ہیں۔ اب انہیں زیادہ قیمتیں ادا کرنا پڑیں گی۔ یعنی امریکی کمپنیوں کی مصنوعات مزید مہنگی ہو جائیں گی۔ یہ کمپنیاں عالمی منڈی میں مسابقت کھو دیں گی۔ امکان ہے کہ اس سے امریکہ میں مہنگائی زیادہ ہو جائے گی۔ امریکی  کمپنیاں مقابلے کی دوڑ میں پیچھے رہ جائیں گی۔ نتیجہ یہ نکلا کہ امریکہ حقیقت میں خود کو نقصان پہنچا رہا ہے۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): کیونس ایڈھیر، ماہر عالمی تعلقات، کینیا

’’ یہ واقعی بدقسمتی کی بات ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ٹیرف اور بلند شرح کے ٹیکسوں کی طرف جانے کا فیصلہ کیاہے ۔ ٹرمپ نے جو کچھ  کیا ہے اس سے عالمی معیشت کی بحالی کے امکانات پر بہت منفی اثر پڑا ہے۔ دراصل پہلے سے ہی یہ پیش گوئی موجود ہے کہ دنیا کی بڑی معیشتیں اس وقت اپنی ترقی کے اندازوں پر نظرثانی کر رہی ہیں۔‘‘

بیجنگ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!