غزہ کے بازار میں شہری رمضان المبارک کے حوالے سے خریداری میں مصروف ہیں۔(شِنہوا)
یروشلم (شِنہوا) اسرائیل نے رمضان اور عید فسح کی تعطیلات کے دوران غزہ میں حماس کے ساتھ عارضی جنگ بندی کے لیے امریکی تجویز قبول کر لی ہے۔
وزیراعظم کے دفتر نے اتوار کی صبح ایک بیان میں کہا کہ مسلمانوں کا مقدس مہینہ رمضان جمعہ کو شروع ہوگیا اور 30 مارچ تک جاری رہے گا جبکہ یہودیوں کا عید فسح کا ہفتہ 12 اپریل سے 20 اپریل تک منایا جائے گا۔
امریکہ کے مشرق وسطیٰ کے بارے میں خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کی تجویز کے مطابق طویل جنگ بندی کے پہلے دن غزہ میں حماس کے ہاتھوں پکڑے گئے 59 زندہ اور مردہ اسرائیلی یرغمالیوں میں سے نصف کو واپس کر دیا جائے گا۔ آئندہ مدت کے اختتام پر اگر مستقل جنگ بندی کے بارے میں معاہدہ کیا جاتا ہے تو باقی یرغمالیوں کو بھی رہا کیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ وٹکوف نے جنگ کے خاتمے کے لیے فریقین کے موقف کو قریب لانے کے حوالے سے اس مرحلے پر ناممکن سمجھا اور مستقل جنگ بندی پر بات چیت کے لیے مزید وقت کی ضرورت محسوس ہونے پر جنگ بندی میں توسیع کی تجویز دی۔
اس میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل نے ہمارے یرغمالیوں کو واپس کرنے کے لیے وٹکوف کے لا ئحہ عمل پر اتفاق کیا ہے تاہم حماس نے اب تک اس لا ئحہ عمل کو قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ” حماس نے معاہدے کی متعدد بار خلاف ورزی کی ہے جبکہ اسرائیل نے خلاف ورزی نہیں کی۔” "اگر حماس نے اپنے موقف میں تبدیلی کی تو اسرائیل فوراً وٹکوف کے لا ئحہ عمل پر تمام تفصیلات کے حوالے سے مذاکرات شروع کرے گا۔”

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link