ترکیہ کے ایک ماہر نے ابھرتے ہوئے عالمی چیلنجز کے تناظر میں جامع عالمی کارکردگی کی حمایت کرنے پر چین کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے دنیا کے جنوبی ممالک کی ترقی میں چین کی تعاون پر مبنی غیر معمولی کوششوں کو بھی سراہا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): سلجوق کولاکوگلو، ڈائریکٹر، ترک ایشیا پیسیفک اسٹڈیز سینٹر، انقرہ
’’ دنیا کو عالمی سطح پر کارکردگی بہتر بنانے کے لئے کثیر الجہتی اقدامات اور اچھے حکومتی نَظم و نَسق کی اشد ضرورت ہے۔ چین دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے بھی بہت پرعزم ہے۔ ان شراکت داروں سے مراد صرف ممالک ہی نہیں بلکہ ان میں عالمی تنظیمیں، ملٹی نیشنل کمپنیاں اور دنیا بھر کی غیر سرکاری تنظیمیں بھی شامل ہیں۔ یہاں چین کا موقف بہت واضح ہے۔ دنیا کو اس وقت ایسی اچھےعالمی نَظم و نَسق کی ضرورت ہے جس میں دنیا کے شمالی و جنوبی ، ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک سمیت تمام حصے دار شامل ہوں۔‘‘
کولاکوگلو نے کہا کہ چین کا کثیر الجہتی نقطہ نظر دنیا کے جنوبی خطے کی ترقی کی حمایت اور اس حوالے سے فعال کوششوں سے مزید نمایاں نظر آ رہا ہے۔ کسی بھی ملک کا معاشی ماڈل اور تعاون کے اقدامات دنیا کے جنوبی خطے میں پائیدار ترقی کےفروغ اور عالمی چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): سلجوق کولاکوگلو، ڈائریکٹر، ترک ایشیا پیسیفک اسٹڈیز سینٹر، انقرہ
’’ چین دنیا کے ترقی پذیر جنوبی ممالک کی مزید ترقی میں ایک اہم حصہ دار ہے۔ چین ترقی پذیر ممالک کو اضافی مالی وسائل بھی فراہم کر رہا ہے تاکہ ان کی ترقی کی شرح میں تیزی آئے اور وہ اپنے ترقیاتی منصوبوں کو بھی مکمل کر سکیں۔‘‘
استنبول، ترکیہ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link