چین کے شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ کے شہر یابولی کے سکی ریزارٹ میں جزوقتی فوٹوگرافر سیاحوں کی تصویریں کھینچ رہا ہے-(شِنہوا)
ہاربن(شِنہوا)ایشیائی سرمائی کھیلوں کے میزبان شہر ہاربن کے مرکز میں واقع باروک میوزیم میں ایک دیوار پر قطاروں میں آویزاں آئس سکیٹس موسم سرما کے سیاحوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کر رہے ہیں۔
ان سکیٹس کو جمع کرنے والے لیو چھانگ نے کہا کہ ’’حئی لونگ بلیڈز‘‘ کہلانے والے ’’یادگار‘‘ سپیڈ سکیٹنگ کے لئے ڈیزائن کئے گئے جو 1950 کی دہائی میں حئی لونگ جیانگ آئس سکیٹ فیکٹری نے تیار کئے۔یہ چین میں مقامی طور پر تیار کئے گئے پہلے سپیڈ سکیٹنگ بلیڈز میں سے ہیں۔
چین کے شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ کا دارالحکومت ہاربن اس وقت اپنے برفباری کے سیاحتی سیزن کے عروج پر ہے۔ایشیائی سرمائی کھیلوں اور چین کی ویزا فری پالیسیوں کے مشترکہ اثرات سے اس بہترین سرمائی مقام میں سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔
چمڑے کی فرسودگی واضح نظر آنے کے باوجود ان آئس سکیٹس کے بلیڈز میوزیم کی روشنیوں میں اب بھی روشن انداز میں چمک رہے تھے۔
لیو نے کہا کہ ملک کے سابق ہیوی انڈسٹری مرکز نے تب بہت سے سٹیل تیار کرنے والوں کا ظہور دیکھا جن میں حئی لونگ جیانگ آئس سکیٹ فیکٹری کی پیشرو حئی لونگ جیانگ ہارڈوئیر فیکٹری شامل ہے۔
1959 میں ہاربن نے چین میں پہلے قومی سرمائی کھیلوں کی میزبانی کی جس سے مقامی برفانی کھیلوں میں اضافہ ہوا۔اس کے نتیجے میں ’’حئی لونگ بلیڈز‘‘ سب سے زیادہ طلب کی جانے والی چیز بن گئے۔1996 میں ہاربن میں تیسرے ایشیائی سرمائی کھیلوں کی میزبانی سے ان آئس سکیٹس کی مقبولیت بڑھ گئی۔
جون 2015 میں چھی چھیہار حئی لونگ انٹرنیشنل آئس اینڈ سنو ایکویپمنٹ کمپنی لمیٹڈ قائم کی گئی جس نے ’’حئی لونگ بلیڈز‘‘ کی تیاری میں نئی روح پھونکی۔
کمپنی کے ٹیکنالوجی کے معیار کے شعبے کے سربراہ لی منگ یانگ نے کہا کہ برفانی کھیلوں اور سیاحتی منڈیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کمپنی چین میں برفانی کھیلوں کے سازوسامان کی سب سے بڑی تیار کنندہ بن گئی ہے۔
اس وقت کمپنی کے پاس برفانی کھیلوں کی مصنوعات کی 8 تخلیقات ہیں جبکہ روبوٹک پروڈکشن لائن سالانہ 30 لاکھ سکیٹس کے جوڑے تیار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جو دنیا بھر میں فروخت کئے جاتے ہیں۔
2025 کے ایشیائی سرمائی کھیلوں کی میزبانی اور سرمائی سیاحت کے فروغ سے حئی لونگ جیانگ موثر طور پر برفانی وسائل کو معاشی مواقع میں تبدیل کر رہا ہے۔اس سے شمال مشرقی صوبے میں ثقافتی سیاحت،کھیلوں اور سازوسامان کی تیاری کو فروغ ملا ہے۔
