اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلغزہ میں کسی بھی قسم کی نسل کشی سے بچنا ناگزیرہے،سربراہ اقوام...

غزہ میں کسی بھی قسم کی نسل کشی سے بچنا ناگزیرہے،سربراہ اقوام متحدہ

غزہ شہر کے الیرموک سٹیڈیم میں قائم عارضی پناہ گاہ میں فلسطینی بچے کھاناتیارہونے کاانتظار کررہے ہیں-(شِنہوا)

اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا ہے کہ بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر قائم رہنا اور غزہ میں کسی بھی قسم کی نسل کشی سے بچنا ضروری ہے۔

انتونیو گوتریس نے اقوام متحدہ کی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق میں یہ حق بھی شامل ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر پرامن زندگی بسر کرسکیں۔

انہوں نے فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق سے متعلق کمیٹی کے 2025 کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ ان حقوق کا حصول بتدریج ان کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ ہم نے پوری قوم کو ایک خوفناک اور منظم غیر انسانی شکل میں زندگی بسر کرتے دیکھا ہے۔

انتونیو گوتریس نے خبردار کیا کہ حل کی تلاش میں ہمیں مسئلے کو مزید خراب نہیں کرنا چاہئے۔ بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر قائم رہنا بہت ضروری ہے اور کسی بھی قسم کی نسل کشی سے بچنا ضروری ہے۔

سربراہ اقوام متحدہ کی یہ تقریر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس تجویز کے ایک روز بعد سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینی کہیں اور آباد ہو جائیں گے اور امریکہ جنگ زدہ علاقے میں ‘طویل مدتی ملکیت’ حاصل کرلےگا تاہم اقوام متحدہ کے سربراہ نے اپنے خطاب کے دوران ٹرمپ یا ان کی تجویز کا ذکر نہیں کیا۔

انتونیو گوتریس نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے بعد غزہ میں مکمل جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں مستقل جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی بغیر کسی تاخیر کے رہائی پر زور دینا ہوگا۔ ہم مزید موت اور تباہی کی طرف واپس نہیں جاسکتے۔

دو ریاستی حل کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ ایک قابل عمل اور خودمختار فلسطینی ریاست کا اسرائیل کے ساتھ امن و سلامتی کے ساتھ رہنا مشرق وسطیٰ کے استحکام کا واحد پائیدار حل ہے۔

انتونیو گوتریس نے مشرقی یروشلم سمیت مغربی کنارے میں بڑھتی ہوئی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اسرائیلی آباد کاروں کی جانب سے بڑھتے ہوئے تشدد اور دیگر خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ تشدد بند ہونا چاہئے، بین الاقوامی قوانین کا احترام کرکے احتساب کو یقینی بنایا جانا چاہئے۔

انتونیو گوتریس نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقے کے اتحاد، تسلسل اور سالمیت کے تحفظ اور غزہ کی بحالی اور تعمیرنو کے لئے کام کرے۔

بدھ کی سہ پہر کی بریفنگ میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک سے جب پوچھا گیا کہ آیا گوتریس ٹرمپ کا منصوبہ نسل کشی تصور کرتے ہیں تو ان کا جواب تھا کہ ’’لوگوں کی جبری منتقلی نسل کشی کے مترادف ہے‘‘۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!