چین کے دارالحکومت بیجنگ کے تیانتن پارک(جنت کا مندر) میں سیاح تصاویر بنوا رہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)فرانسیسی سیاح سٹیفن چین کے تیسرے دورے پر ہے۔اس مرتبہ وہ اپنی بیٹی میا کو بھی ساتھ لایا ہے۔ وہ ویزا کی درخواست دینے سے مستثنیٰ تھے۔
چین نے وسعت اور عوامی تبادلوں میں اضافے کے لئے 2024 میں بھی اپنی ویزا پالیسیوں کو مزید آسان بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔اس سے مزید غیر ملکی سیاحوں اور تاجروں کو ویزا کے بغیر ملک میں آنے کا موقع ملا۔
تازہ ترین رپورٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ ویزا پالیسیوں میں نرمی کے واضح نتائج حاصل ہوئے ہیں۔قومی امیگریشن انتظامیہ(این آئی اے) نے کہا کہ غیر ملکیوں کے سرحد پار دورے گزشتہ سال سے 82.9 فیصد اضافے کے ساتھ 2024 میں 6 کروڑ 48 لاکھ 80 ہزارتک پہنچ گئے۔
این آئی اے کے مطابق ملک میں 2 کروڑ سے زائد غیر ملکی دورے ویزے کے بغیر کئے گئے جس میں گزشتہ سال کی نسبت 112.3 فیصد اضافہ ہوا۔
نومبر میں چین نے مزید اقوام کے سیاحوں کو ویزے کے بغیر داخلے کی یکطرفہ اجازت دیتے ہوئے جمہوریہ کوریا(آر او کے) اور جاپان کو اس فہرست میں شامل کیا۔قیام کی مدت بھی بڑھا کر 30 دن کر دی گئی ہے۔
اب تک چین نے 25 ممالک کے ساتھ ویزے سے استثنیٰ کا جامع باہمی نظام قائم کیا ہے۔38 ممالک کے لئے یکطرفہ ویزا فری پالیسیاں اور برطانیہ،امریکا اور کینیڈا سمیت 54 ممالک کے لئے ٹرانزٹ ویزا فری پالیسیاں نافذ کی گئی ہیں۔
قومی اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے غیر ملکیوں کی سہولت کے لئے شروع کئے گئے مختلف اقدامات کی بدولت کئی بین الاقوامی سیاحوں کو خوشگوار تجربہ حاصل ہو رہا ہے۔ادائیگی،نقل و حمل اور سیاحت کی سہولت مسلسل بہتر بنائی جا رہی ہے۔
چین کے سیاحت کے شعبے نے بھی اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے اپنی مصنوعات کی ترسیل کو مربوط بنایا ہے۔
پالیسی میں تبدیلیاں صرف سیاحوں کو ہی نہیں بلکہ دنیا کی سب سے بڑی تھوک کی منڈیوں میں سے ایک کے مرکز یی وو جیسے شہروں میں کاروباری مسافروں کو بھی راغب کر رہی ہیں۔شہر میں بین الاقوامی صارفین سے بالمشافہ ملاقاتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
