چین کے شمالی صوبے ہیبے میں شیونگ آن نیوایریا میں غیرملکی مہمان سروس سنٹرکادورہ کررہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین نے تخلیقی حقوق (آئی پی) خدشات اور کاروباری اداروں کے مطالبات پورے کرنے کے لئے فعال اقدامات کئے ہیں، جس سے ملکی اور غیر ملکی جدیدیت دونوں کے لئے مساوی تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔
تخلیقی ملکیتی حقوق کے متعلق چین کی قومی انتظامیہ (سی این آئی پی اے) کی ایک عہدیدار گوو وین نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت تنازعات کے موثر حل کی فراہمی اور باقاعدگی سے مواصلاتی ذرائع قائم کرنا وہ اہم کام ہیں جن پر چین نے ملک میں غیر ملکی کاروباری اداروں کی مدد کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔
گوو وین نے کہا کہ چینی حکومت تقریباً تمام بڑے بین الاقوامی آئی پی معاہدوں میں شامل ہوگئی ہے اور شناخت، ٹریڈ مارک اور ڈیزائن کے لئے 3 بنیادی اندراج کے نظام کا ایک نمایاں صارف بن گیا ہے جو تخلیقی ملکیتی حقوق کی عالمی تنظیم کے زیر انتظام ہیں۔
انہوں نے ملک کے ٹریڈ مارک اور شناخت کے قانون میں نظر ثانی کے نئے دور کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ چین نے "اعلیٰ ترین بین الاقوامی معیارکے مطابق سخت تادیبی اقدامات” کئے ہیں۔
رواں سال جنوری سے اکتوبر تک چین نے 92 ہزار غیر ملکی ایجادات کے اندراج کی منظوری دی جو گزشتہ سال کی نسبت 5.3 فیصد زیادہ ہے۔ چین میں غیر ملکی ٹریڈ مارک کی رجسٹریشن گزشتہ سال کے مقابلے میں 13.1 فیصد اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 21 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
گوو وین نے کہا کہ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ غیر ملکی کاروباری اداروں نے چین کے آئی پی تحفظ کے کام کو تسلیم کیا ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین ایک ایسا کاروباری ماحول قائم کرنے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا جو منصفانہ، زیادہ شفاف اور زیادہ پیش گوئی کے قابل ہو۔
