چین کے صدر شی جن پھنگ اور ایپیک کے رکن ممالک کے دیگر رہنماؤں اور مندوبین کا پیرو کے لیما میں گروپ فوٹو۔(شِنہوا)
لیما (شِنہوا) جب چین نے پہلی بار 2001 میں ایشیا بحرالکاہل اقتصادی تعاون (ایپیک) سربراہ اجلاس کی میزبانی کی تھی تو ملک ایک اہم سنگ میل پر موجود ہونے کے ساتھ عالمی تجارتی تنظیم میں شامل ہونے کی تیاری کر رہا تھا۔
یہ تبدیلی کا ایک لمحہ تھا جو چین کی عالمی اقتصادی میدان میں قدم رکھنے کی تیاری کی علامت تھا۔
چین نے 2014 میں دوبارہ ایپیک کی میزبانی کی تو اس وقت صورتحال بہت مختلف تھی، چین ایک اقتصادی طاقت بن چکا تھا اور عالمی معیشت میں اس کے گہری انضمام نے ایک دہائی کی زبردست ترقی کو جنم دیا تھا۔
اب چین 2026 میں دوبارہ ایک اہم مشن کے ساتھ ایپیک سربراہ اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہے تا کہ ایشیا بحر اکاہل ممالک کو متحدہ کرتے ہوئے کھلے اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ د یا جائے اور تحفظ پسند انہ اور تصادم کی تجارتی حکمت عملیوں کو مسترد کیا جا سکے۔
چین کے صدر شی جن پھنگ نے پیرو کے دارالحکومت لیما میں 31ویں ایپیک اقتصادی رہنماؤں کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ چین 2026 میں ایپیک رہنماؤں کو اپنے ملک میں خوش آمدید کہے گا۔
شی نے کہا کہ ہم تمام فریقوں کے ساتھ مل کر ایشیابحرالکاہل تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے کام کرنے کے منتظر ہیں تاکہ خطے کے لوگوں کی فلاح کے لیے فائدہ مند اقدامات کئے جا سکیں۔
