چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ ” وولٹ ٹائفون” سمیت غلط معلومات پھیلا رہا ہے- (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کی تر جمان نے کہا ہے کہ امریکہ جھوٹی معلو مات پھیلانے میں مصروف ہے جس میں "وولٹ ٹائفون” بھی شامل ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے معمول کی پریس بریفنگ میں متعلقہ چینی اداروں کی جانب سے شائع ہونے والی حالیہ رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ سائبر سکیورٹی کے معاملات کا استعمال کر تےہوئے چین کو بدنام کرنا بند کرے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکہ "وولٹ ٹائفون” نامی گروپ کے بارے میں قیاس آرائیاں کرتے ہوئے اپنے شروع کئے گئے سائبر حملے چھپانے کے لئے دوسروں پر الزام تراشی کر رہا ہے۔
ماؤ ننگ نے کہا کہ اس سے قبل چین پہلے ہی 2 رپورٹس جاری کرچکا ہے جن میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نام نہاد "وولٹ ٹائفون” درحقیقت تاوان کی وصولی کا بین الاقوامی گینگ ہے۔ کانگریس سے مزید بجٹ اور حکومتی ٹھیکوں کے حصول کے لئے امریکی انٹیلی جنس اور سائبر سکیورٹی کمپنیاں غلط معلومات کے پھیلاؤ اور ان میں چین کو ملوث کرنے کے لئے مل کر کام کر رہی ہیں۔
ماؤ ننگ نے کہا کہ تازہ ترین رپورٹ نے کچھ مزید حیران کن حقائق آشکار کئے ہیں۔
ماؤ ننگ کے مطابق امریکی حکومت نے سائبر حملے کرنے میں دوسرے ملکوں کو ملوث کرنے کے لئے جدید تکنیکی ذرائع استعمال کئے۔ اس نے سراغ کا عمل گمراہ کرنے اور دوسرے ملکوں کو ملوث کرنے کے لئے اس میں دیگر زبانوں سمیت چینی زبان کے الفاظ استعمال کئے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ گوام جسے امریکہ نے "وولٹ ٹائفون” سائبر حملوں سے متاثر ہونے والا مقام قرار دیا تھا، دراصل چین اور کئی جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے خلاف متعدد سائبر حملوں کا آغاز کرنے کا مرکز ہے۔
