اتوار, جولائی 27, 2025
بیلٹ اینڈ روڈ+سی پیکبی آر آئی پرامن ترقی، مفید تعاون اور باہمی خوشحالی کے مشترکہ...

بی آر آئی پرامن ترقی، مفید تعاون اور باہمی خوشحالی کے مشترکہ تصور کو فروغ دیتا ہے، کمبوڈین ماہر

کمبوڈیا کے صوبے کمپونگ سپیو میں نوم پنہ- سیہانوک ویلے ایکسپریس وے سیکشن کا فضائی منظر۔(شِنہوا)

نوم پنہ(شِنہوا)کمبوڈیا کے ایک دانشورنے کہا ہے کہ چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) نے پرامن ترقی، مفید تعاون اور باہمی خوشحالی کے مشترکہ تصور کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

نوم پنہ کی رائل یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل سٹڈیز اینڈ پبلک پالیسی کے لیکچرر تھونگ مینگ ڈیوڈ نے کہا کہ کمبوڈیا میں بی آر آئی کے اہم منصوبوں جیسا کہ نوم پنہ-سیہانوک ویلے ایکسپریس وے، سیم ریپ انگ کور بین الاقوامی ایئرپورٹ اور سیہانوک ویلے خصوصی اقتصادی زون کا کامیاب نفاذ ملک کی بنیادی شہری سہولتوں، اقتصادی ترقی اور غربت کے خاتمے میں بی آر آئی کی عظیم خدمات کا ثبوت ہے۔

تھونگ مینگ ڈیوڈ نے کہا کہ کمبوڈیا میں اپنی نوعیت کے پہلے نوم پنہ-سیہانوک ویلے ایکسپریس وے نے دارالحکومت نوم پنہ اور سیہانوک ویلے کے درمیان سفر کے وقت کو 5 گھنٹے سے کم کرکے 2 گھنٹے سے بھی کم کر دیا ہے، جس سے تجارت، ترسیل کی سہولت اور سیاحت کو فروغ ملا ہے۔

تھونگ مینگ ڈیوڈ نے شِنہوا کو بتایا کہ بی آر آئی کے تحت منصوبے کمبوڈیا کے لوگوں کو ٹھوس فوائد فراہم کر رہے ہیں۔ ان منصوبوں نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور رابطے کو بہتر بنایا ہے، ہزاروں ملازمتیں پیدا کی ہیں اور ساتھ ہی کمبوڈیا کے پیشہ ور افراد کو تکنیکی اور انتظامی مہارت کی منتقلی کی سہولت فراہم کی، جس سے طویل مدتی خود انحصاری کو فروغ ملا ہے۔

تھونگ مینگ ڈیوڈ نے کہا کہ بی آر آئی کی مالی اعانت سے چلنے والے بنیادی شہری سہولتوں کے منصوبے، جیسے نوم پنہ-سیہانوک ویلے ایکسپریس وے کمبوڈیا کے اس مقصد سے مطابقت رکھتے ہیں کہ وہ خصوصی اقتصادی زونز میں صنعتوں اور سرمایہ کاری کو راغب کرکے اپنی معیشت کو متنوع بنائے، پیداواری اور برآمدی صلاحیت میں اضافہ کرے۔

اسی طرح بین الاقوامی ایئرپورٹ کمبوڈیا کی حکومت کی 5 سمتی حکمت عملی کے تحت سیاحت اور ترسیل کے شعبوں کو وسعت دینے کے مقاصد میں براہ راست حصہ ڈالتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے، بندرگاہوں اور ڈیجیٹل نیٹ ورکس جیسے منصوبوں کے ذریعے بی آر آئی علاقائی اور عالمی تجارتی روابط کو فروغ دیتا ہے، اشیاء، خدمات اور سرمائے کے آزادانہ بہاؤ کو آسان بناتا ہے۔

تھونگ مینگ ڈیوڈ نے کہا کہ بی آر آئی  جامع علاقائی اقتصادی شراکت داری (آر سی ای پی) اور کمبوڈیا چین آزاد تجارتی معاہدے کے ساتھ مل کر کمبوڈیا کو 2030 تک اپر مڈل آمدنی والا ملک اور 2050 تک اعلیٰ آمدنی والا ملک بننے کے اہداف کو حاصل کرنے میں مدد دے گا

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!