سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور دیگر عالمی تنظیموں میں چین کے مستقل مندوب چھن شو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 57 ویں اجلاس میں اظہار خیال کررہے ہیں-(شِنہوا)
جنیوا(شِنہوا)جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر عالمی تنظیموں کےلئے چین کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ تمام ممالک کو جنیوا کنونشن کے تحت اپنے سیاسی وعدوں پر عملدرآمد کر تے ہوئے بین الاقوامی انسانی قوانین کے عالمگیر اور مستقل اطلاق کو یقینی بنانا چاہئے۔
چھن شو نے 28 سے 31 اکتوبر تک منعقدہ ریڈ کراس اور ہلال احمر کی 34 ویں بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے موجودہ عالمی انسانی صورتحال پر گفتگو کی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام فریقین کو حقیقی کثیرجہتی تعاون کو برقرار رکھنا چاہئے جبکہ مشترکہ طور پر انسانیت کے لئے عالمی امن اور ترقی کے مقصد کو آگے بڑھانا چاہئے۔
فلسطین اسرائیل تنازع پر اظہار خیال کرتے ہوئے چھن شو نے اس بات پر زور دیا کہ فوری اور دیرپا جنگ بندی کا حصول انسانی مصائب کے خاتمے کے لئے انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے اثر و رسوخ رکھنے والی بڑی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں تعمیری کردار ادا کریں۔
چھن شو نے زور دیا کہ فوجی کارروائیوں میں عام شہریوں اور شہری سہولتوں کو نشانہ نہ بنایا جائے۔ انسانی بنیادوں پر کام کرنے والی تنظیموں اور ان کے عملے کے تحفظ کے لئے تنازعات والے علاقوں میں محفوظ اور بلا روک ٹوک انسانی رسائی کو یقینی بنایا جائے ۔
چھن شو نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کو ترقی پذیر ممالک کی مدد میں زیادہ ذمہ داریاں لینی چا ہئے۔
چھن شو نے بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کرنے اور اس پر عملدرآمد کے لئے چین کے عزم کااعادہ کیا۔
