چین کے شمالی اندرونی منگولیا خودمختار علاقے کے شہر ہوہوت میں لوگ 9 ویں اندرونی منگولیا ثقافتی صنعتی نمائش میں روبوٹ سے بات چیت کررہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) 2025 کی پہلی ششماہی میں چین کی ثقافتی صنعت نے مستحکم آمدنی میں اضافہ برقرار رکھا، ثقافتی خدمات کا شعبہ مضبوطی سے پھیلا اور نئے کاروباری ماڈل تیزی سے فروغ پاتے رہے۔
چین کے قومی ادارہ برائے شماریات(این بی ایس) کے مطابق جنوری سے جون کے عرصے کے دوران بڑے ثقافتی اداروں کی مشترکہ آپریٹنگ آمدنی 71 کھرب یوآن (تقریباً 996.9 ارب امریکی ڈالر) سے تجاوز کرگئی جو گزشتہ سال سے 7.4 فیصد زیادہ ہے۔
این بی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق ثقافتی صنعت کی منافع بخشی میں نمایاں بہتری آئی اور بڑے ثقافتی اداروں کا منافع گزشتہ سال سے 19.3 فیصد بڑھ کر 629.8 ارب یوآن تک پہنچ گیا۔
سال کی پہلی ششماہی میں ثقافتی خدمات کے شعبے کی آمدنی میں 10.7 فیصد اضافہ ہوا جو بڑے ثقافتی اداروں کی مجموعی آمدنی کا 55 فیصد تھا۔ یہ شرح گزشتہ سال کی نسبت 1.6 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے۔
این بی ایس کے اعدادوشمار کے ماہر پین ژوہوا نے کہا کہ ثقافتی خدمات نے مضبوط معاون کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ثقافتی خدمات کے اداروں نے بڑے ثقافتی اداروں کی مجموعی آمدنی میں اضافے کا 77 فیصد حصہ ڈالا۔
ڈیجیٹل اشاعت اور آن لائن اشتہارات جیسے نئے کاروباری ماڈلز والے شعبوں کی آمدنی 13.6 فیصد اضافے سے تقریباً 32 ٹریلین یوآن ہوگئی جو مجموعی رفتار سے 6.2 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے۔
این بی ایس کے مطابق یہ اعداد و شمار ان ثقافتی اداروں کے سروے سے حاصل کئے گئے ہیں جن کی سالانہ آمدنی 2 کروڑ یوآن سے زیادہ ہے یا جو این بی ایس کے دیگر مقررہ معیارات پر پورا اترتے ہیں۔
