چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچھوان میں واقع شی چھانگ سیٹلائٹ لانچ مرکز سے ایک کیرئیر راکٹ بائی ڈو نظام کا 59 واں اور 60 واں سیٹلائٹ لیکر خلا میں روانہ ہورہا ہے۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین اگلی نسل کا بائی ڈو نظام تیار کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے جو ٹیکنالوجی کے اعتبار سے زیادہ جدید اور عملی طور پر زیادہ طاقتور ہوگا اور اعلیٰ معیار کی خدمات پیش کرے گا۔
اس نیوی گیشن نظام کے 3 آزمائشی سیٹلائٹس 2027 کے قریب لانچ کردیئے جائیں گے جبکہ نیٹ ورک کی تنصیب کا آغاز 2029 سے شروع ہوگا جو 2035 تک مکمل کرلیا جائے گا۔
بائی ڈو سیٹلائٹ نیوی گیشن نظام کے قیام کی 30 ویں سالگرہ پر جمعرات کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق چین نے 2025 اہم ٹیکنالوجی ترقی حاصل کرنے ہدف مقرر کیا ہے۔
چائنہ سیٹلائٹ نیویگیشن آفس کے مطابق اگلی نسل کا بائی ڈو نظام میٹر سے لے کر ڈیسی میٹر کی سطح تک ریئل ٹائم، انتہائی درست نیوی گیشن، پوزیشننگ اور ٹائمنگ فراہم کرے گا۔
اس کے علاوہ یہ نظام زمین کی سطح سے خلا کی گہرائی تک پھیلے ہوئے صارفین ٹرمینلز کو جامع کوریج مہیا کرے گا۔
