امریکہ کے شہر واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف کے ایشیا بحرالکاہل شعبے کے ڈائریکٹر کرشنا سری نیواسن شِنہوا کو انٹرویو دیتے ہوئے-(شِنہوا)
واشنگٹن(شِنہوا)آئی ایم ایف کے ایشیا بحرالکاہل شعبے کے ڈائریکٹر کرشنا سری نیواسن نے کہا ہے کہ ایشیا کی ترقی اس وقت جاری تجارتی کشیدگی کے باعث سست ہو رہی ہے جس سے کم آمدنی والی ایشیائی معیشتیں خاص طور پر متاثر ہوسکتی ہیں۔
جمعرات کو آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی کہ تجارتی کشیدگی میں اضافے کے درمیان ایشیا اور بحرالکاہل میں شرح نمو سست ہو کر اس سال 3.9 فیصد تک آ جائے گی جو کہ گزشتہ پیش گوئی سے 0.5 فیصد پوائنٹ کم ہے۔
سری نیواسن نے آئی ایم ایف کی تازہ ترین پیشگوئی کے بعد شِنہوا کو انٹرویو میں بتایا کہ اس کمی کی وجہ محصولات، تجارتی کشیدگی، بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال اور مالی حالات کی سختی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال، مالی حالات کی مزید سختی اور بیرونی طلب میں مزید سست روی جیسے سب عناصر اس خطے پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔
آئی ایم ایف عہدیدار نے کہا کہ امریکی محصولات کے خطرے کا سامنا کرتے ہوئے چھوٹی اور کم آمدنی والی معیشتیں زیادہ شدید طریقے سے متاثر ہوسکتی ہیں۔
کرشنا سری نیواسن نے کہا کہ چھوٹے ممالک کے پاس کم اثر و رسوخ ہوسکتا ہے، ان کے پاس مذاکرات کے لئے کم لچک ہوسکتی ہے۔ اس لئے یہ اچھا شگون نہیں ہے۔
سری نیواسن نے مستقبل کے حوالے سے ایشیائی معیشتوں کو اندرونی طلب میں اضافے اور داخلی طلب اور برآمدات دونوں پر منحصر زیادہ متوازن ترقیاتی ماڈل تیار کرنے کی ترغیب دی۔
