اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینڈیجیٹل شعبے میں صنفی مساوات کے لیے ہواوے اور کینیا کی جامعات...

ڈیجیٹل شعبے میں صنفی مساوات کے لیے ہواوے اور کینیا کی جامعات پیش پیش

چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں صنفی تفریق ختم کرنے کے لئے کینیا کی اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط بنایا  ہے۔

نیٹ ورک سولوشنز آرکیٹیکٹ ہواوے کینیا، فیتھ موئنی کیمانزی نے جمعرات کے روز بتایا کہ کمپنی سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی(ایس ٹی ای ایم) کے شعبوں میں خواتین و لڑکیوں کو ہنر مند بنا کر ڈیجیٹل شعبے میں صنفی شمولیت یقینی بنانے کی خواہاں ہے۔

 کیمانزی نے کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں ایک سرکاری یونیورسٹی میں اطلاعاتی و مواصلاتی ٹیکنالوجی ( آئی سی ٹی) میں خواتین کی شمولیت کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب میں کہا کہ ’’ہم یونیورسٹیوں اور کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے زیادہ سے زیادہ خواتین اور لڑکیوں کو ایس ٹی ای ایم کے شعوں میں شامل کرنے کے خواہشمند ہیں۔ اس اقدام سے تمام خواتین کے لئے ایک روشن مستقبل کو یقینی بنایا جا سکے گا۔‘‘

اطلاعاتی و مواصلاتی ٹیکنالوجی میں خواتین کا عالمی دن ہر سال 24 اپریل کو منایا جاتا ہے۔

اس دن کے منانے کا مقصد ٹیکنالوجی کے شعبے میں صنفی مساوات کی ضرورت کے بارے میں آگاہی کو اجاگر کرنا ہے۔

سال 2025 میں اس دن کو ’’جامع ڈیجیٹل تبدیلی کے لئے لڑکیوں کی آئی سی ٹی میں شمولیت‘‘ کے تحت منایا جا رہا ہے۔

ہواوے نے اس موقع پر جومو کینیاٹا یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ ٹیکنالوجی کے اشتراک سے ایس ٹی ای ایم کے شعبوں میں زیر تعلیم 100 طالبات کے لئے رہنمائی و مہارت سازی کا سیشن منعقد کیا ہے۔

ساؤنڈبائٹ1(انگریزی): جولیح ندوتا، کلاؤڈ و نیٹ ورک انجینئر، ہواوے کینیا

’’ہم یہاں آئی سی ٹی میں لڑکیوں کی شمولیت کے لئے موجود ہیں۔ اطلاعاتی و مواصلاتی ٹیکنالوجی میں آج ہم خواتین کو خراج تحسین پیش کر رہے ہیں۔ ان کورسز میں شمولیت اختیار کرنے والی لڑکیوں کو سراہتے ہوئے ہمیں بڑی خوشی ہو رہی ہے۔

ہمیں توازن پیدا کرنا ہوگا اور اس مقصد میں کامیابی کے لئے یکساں مواقع بھی فراہم کرنے ہوں گے۔

خواتین کو کامیاب دیکھنے کے لئے ہم یونیورسٹی سطح پر بھی لڑکیوں تک پہنچ کر انہیں حوصلہ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔‘‘

یہ تقریب ہواوے کے عالمی پروگرام ’’ٹیکنالوجی میں خواتین کی شمولیت‘‘ کے تحت منعقد کی گئی تھی۔

اس منصوبے کا مقصد نوجوان خواتین کو ڈیجیٹل معیشت میں قیادت کے لئے تیار کرنا ہے۔

ہواوے نے کینیا کی یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر جاب میلے اور خصوصی کورسز کا بھی انعقاد کیا ہے۔

تیزی سے ترقی کرتی ڈیجیٹل معیشت میں قدم رکھنے کی خواہشمند طالبات کو تیار کرنا اس اقدام کا ہدف ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2(انگریزی): کیتھرین کونیانگا، ایسوسی ایٹ ڈین، فیکلٹی آف ایگریکلچر، یونیورسٹی آف نیروبی

’’وہ دن گزر گئے جب انجینئرنگ جیسے کچھ شعبے صرف لڑکوں کے لئے سمجھے جاتے تھے۔  جو کام لڑکے کرسکتے ہیں اب وہ لڑکیاں بھی کرسکتی ہیں۔

میں نوجوان لڑکیوں اور سائنسدان خواتین کو یہی پیغام دیتی ہوں کہ یہ سب ممکن ہے۔ان شعبوں میں بے شمار مواقع موجود ہیں اور آپ کو کسی خاص اقدام کی بھی ضرورت نہیں۔ آپ اپنی قابلیت اور ذہانت سے کامیابی حاصل کرسکتی ہیں۔ آج کی یونیورسٹیاں باصلاحیت گریجویٹس تیار کر رہی ہیں، جو نہ صرف روزگار حاصل کرسکتے ہیں، بلکہ ملازمتیں بھی پیدا کر سکتے ہیں۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ3(انگریزی):مواری محمد، ہواوے آئی سی ٹی مقابلے میں شریک طالبہ

’’لڑکیوں کو ایس ٹی ای ایم کورسز کے لئے با اختیار بنانے کے لئے ہم مختلف فورمز قائم کرتے ہیں۔ میں کینیا کی نمائندگی کے لئے چین میں منعقدہ ہواوے آئی سی ٹی مقابلے میں شرکت کے لئے جا رہی ہوں۔ایسے  مواقع تب ہی ملتے ہیں جب آپ ایس ٹی ای ایم کے شعبے دریافت کریں اور پورے عزم کے ساتھ اپنے راستے پر قائم رہیں۔‘‘

نیروبی سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!