چین کے وسطی صوبے ہونان کے شہر لاؤدی کی کاؤنٹی شوانگ فینگ میں ایک کاشتکار رتون چاول کی فصل کی کٹائی میں مصروف ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت زراعت اور دیہی امور نے کہا ہے کہ چین 2030 تک رتون چاول کی کاشت کے رقبے کو تقریباً ایک کروڑ مو (تقریباً 6لاکھ 66ہزار 666 ہیکٹر) تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
رتون چاول جسے فصل کی کٹائی کے بعد رہ جانے تنوں کے کونپلوں سے اگایا جاتا ہے، کو ایک سبز اور وسائل کی بچت کا حامل چاول پیدا کرنے کا نظام سمجھا جاتا ہے۔
وزارت کی جانب سے رتون چاول کے فروغ سے متعلق جاری کردہ رہنمااصول (2025-2030) کے مطابق چین نے رتون چاول کی پیداوار کو بہتر بنانے کے لئے مرحلہ وار اہداف، خطے کے مخصوص اقدامات اور پالیسی معاونت کا خاکہ پیش کیا ہے۔
چائنیز اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز کے ایک محقق ژانگ وے جیان کے مطابق اس وقت ملک میں خاص طور پر دریائے یانگسی کے وسطی اور نچلے علاقوں، جنوب مغربی اور جنوبی علاقوں میں رتون چاول کی کاشت ایک کروڑ 50لاکھ مو سے زیادہ پر محیط ہے۔
ژانگ نے منفی عوامل سے نمٹنے کے لئے اقسام کو بہتر بنانے، متعلقہ زرعی مشینری کی تحقیق اور ترقی کو مضبوط کرنے اور تکنیکی تربیت کی فراہمی کے لئے کوششیں کرنے کی تجویز دی۔
