چینی صدر شی جن پھنگ شمال مشرقی صوبے لیاؤننگ کے صدرمقام شین یانگ میں خوراک کی منڈی کے دورے میں چھٹیوں کے دوران سامان کی فراہمی اور رہائشیوں کی روزمرہ ضروریات پورا کرنے کے اقدامات سے متعلق آگاہی حاصل کررہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)سرخ لالٹینیں گھر کے دروازوں کے اوپر جھوم رہی ہیں گویا سردیوں کی کاٹ کھانے والی ہوا میں ان کے پھندے ناچ رہے ہوں۔گاؤں کے عام گھروں کے اندر دوستی اور روایت کی گرمجوشی اچھی طرح سنبھالے ہوئے چولھے کی طرح چٹخنے لگی جب خاندانوں نے اپنے دروازے ایک غیر متوقع مہمان صدر شی جن پھنگ کے لئے کھولے۔
شی گزشتہ ہفتے چین کے شمال مشرقی صوبے لیاؤننگ گئے جہاں وہ بہار تہوار کی بنیادی روایات میں عام لوگوں کے ساتھ شریک ہوئے جو ملک کی سب سے اہم تعطیلات ہیں۔وہ شہریوں کے ساتھ گھل مل گئے جو بہار تہوار کے اشعار لکھ رہے تھے،پیچیدہ چینی گرہیں بن رہے تھے اور پرجوش یانگے رقص پیش کر رہے تھے۔سال کے اس وقت ملک بھر میں لاکھوں لوگوں کی طرح شی بھی نسلوں سے جاری ان روایات میں شامل ہوگئے۔
یہ سال پہلا موقع نہیں ہے جب شی بہار تہوار کی تقریبات میں شرکت کے لئے نچلی سطح کے علاقوں میں گئے۔درحقیقت تہوار سے قبل ان کے دورے خود ایک روایت بن چکے ہیں جو چینی لوگوں کی متحرک،متنوع رسوم و رواج کی جھلک فراہم کرتے ہیں۔
صدر شی کے لئے یہ دورہ گھر آنے جیسا تھا جس نے ان کی زندگی اور روایات کو مہمیز دی۔
بہار تہوار خوشی اور توانائی سے بھرپور تہوار ہے۔مندر کے میلے کارنیول کی طرح روایتی نمکین کھانوں،کھلونوں اور تفریح کا سامان مہیا کرتے ہیں۔گلیاں اور چوراہے سٹیلٹ واکرز،ڈریگن رقص اور شیر کے رقص سے تماشائیوں کو موہ لینے سے زندہ ہو جاتے ہیں۔
شی کے لئے ایک شاندار بہار تہوار نئے سال کا اچھا آغاز ہے۔’’جب ہر گھر خوشی سے بھرا ہو اور تمام عمر کے لوگ خوشی منا رہے ہوں تو یہی حقیقی خوبصورتی ہے‘‘۔
