چینی پولیس نے کہا ہے کہ تائیوان کی ہیکر تنظیم نے حالیہ برسوں میں متعدد بار مین لینڈ بھر میں صوبائی سطح کے 10 سے زائد علاقوں میں ایک ہزار اہم نیٹ ورک سسٹمزکے سائبر اثاثوں کا سراغ لگانے کی کارروائیاں کی ہیں۔ (شِنہوا)
گوانگ ژو(شِنہوا)مقامی پولیس نے کہا ہے کہ گوانگ ژو میں ایک ٹیکنالوجی کمپنی کے خلاف سائبر حملے تائیوان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (ڈی پی پی) حکام کی حمایت یافتہ ایک ہیکر تنظیم نے کئے تھے۔
گوانگ ڈونگ صوبے کے دارالحکومت گوانگ ژو کی پولیس نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ نتیجہ تکنیکی تجزیے اور سائبر حملوں سے متعلق حملے کے پروگراموں اور سسٹم لاگز کی نشانیوں سے اخذ کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق تائیوان کی ہیکر تنظیم نے حالیہ برسوں میں مین لینڈ بھر میں 10 سے زائد صوبائی سطح کے علاقوں میں 1000 سے زائد اہم نیٹ ورک سسٹمز کے خلاف بڑے پیمانے پر سائبر اثاثوں کی چھان بین کی، جن میں فوجی صنعت، حکومت ، توانائی، پن بجلی اور نقل و حمل کے شعبوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ہیکرز نے متعلقہ نظاموں کی بنیادی معلومات اور تکنیکی انٹیلی جنس جمع کی اور متعدد سائبر حملے کئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاص طور پر ہیکرز کی تنظیم نے گزشتہ سال سے مین لینڈ کو نشانہ بنانے والے حملوں کے طریقہ کار اور فریکوئنسی میں نمایاں اضافہ کیا ہے، جس سے انتہائی بدنیتی پر مبنی عزائم کے ساتھ ہراساں کرنے اور سبوتاژ کرنے کا واضح ارادہ ظاہر ہوتا ہے۔
تکنیکی ماہرین کا کہنا ہے کہ تنظیم نے کم تکنیکی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور وسیع پیمانے پر اہداف کو نشانہ بنایا۔ مین لینڈ کے نیٹ ورک دفاعی نظام کے ذریعہ اس طرح کی کوششوں کا بار بار پتہ لگایا گیا ہے۔
سائبر جرائم پیشہ افراد اکثر وی پی این، بیرون ملک کلاؤڈ سرورز اور بوٹ نیٹس کا استعمال کرتے ہیں تاکہ امریکہ، فرانس، جمہوریہ کوریا اور جاپان سمیت متعدد غیر ملکی آئی پی ایڈریسز کے ذریعے سائبر حملے کئے جا سکیں، جس کا مقصد اصلیت کو چھپانا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہیکر تنظیم کی جانب سے شروع کئے گئے سائبر حملوں کے پورے عمل کا سراغ لگانا اور ان کے اصل عزائم کو بے نقاب کرنا مشکل نہیں ہے۔
