چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے کے قدیم شہر کاشغر میں6ویں عالمی میڈیا سربراہ اجلاس کے شرکاء یادگاری اشیا خریدرہے ہیں۔(شِنہوا)
بیروت (شِنہوا) بیروت میں قائم ایک نجی تنظیم شاہراہ ریشم ادارہ برائے علوم وتحقیق کے صدر وارف قميحہ نے کہا ہے کہ میرے لئے سنکیانگ ہمیشہ ایک ایسا مقام رہا ہے جہاں ثقافتیں ملتی اور تاریخیں یکجا ہوتی ہیں ۔
شِنہوا کےساتھ ایک انٹرویو میں قميحہ نے اپنے حالیہ دورے میں چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسے ایسا علاقہ تصور کرتے ہیں جو روایت سے جڑا ہو اہے اور اب اس قدیم ورثے اور جدید اختراع کے ایک شاندار امتزاج نے انہیں خوش آمدید کہا۔
ثقافتی سفارت کاری کے حامی قميحہ نے اس بات پر زور دیا کہ سنکیانگ کی ترقیاتی کامیابی اور ثقافتی ورثےکا عرب دنیا کے ساتھ اشتراک کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف نسلی برادریوں کا انضمام اور ان کی مشترکہ خوشحالی ایک نمونہ ہے جس سے لبنان ہمارے اپنے متنوع مذہبی اور ثقافتی منظرنامے کو دیکھتے ہوئے سیکھ سکتا ہے ۔
انہوں نے سنکیانگ اور عرب دنیا کے درمیان تعاون خاص کر قابل تجدید توانائی، پائیدار زراعت اور ثقافتی تبادلے کے شعبےمیں مواقع کا حوالہ دیا۔
