اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلامریکی صدر کی محصولات پالیسی سے عالمی تجارت میں خلل، افریقی معیشتوں...

امریکی صدر کی محصولات پالیسی سے عالمی تجارت میں خلل، افریقی معیشتوں کو نقصان پہنچا، کینیائی ماہر

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میرین ون پر سوار ہونے کے لئے وائٹ ہاؤس کے جنوبی سبزہ زار کی طرف جا رہے ہیں۔(شِنہوا)

نیروبی(شِنہوا)کینیا میں مقیم بین الاقوامی تعلقات کے ایک سکالر نے کہا ہے کہ ٹرمپ کی محصولات پالیسی نے نہ صرف عالمی معیشت کی بحالی کی رفتار کو بری طرح متاثر کیا ہے بلکہ افریقہ کے ترقی پذیر ممالک کو بھی طوفان کی زد میں لا کھڑا کیا ہے۔

شِنہوا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کیونس ایڈہیئر نے کہا کہ ایک بڑی معیشت کی حیثیت سے امریکہ کو بین الاقوامی تجارتی قوانین کی پاسداری کرنی چاہئے تھی اور عالمی معاشی بحالی اور ترقی کو فروغ دینا چاہئے تھا تاہم اس کی ٹیرف پالیسی اس کے برعکس رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے دوسرے ممالک کے ساتھ تجارتی مسائل کو حل کرنے کے لئے محصولات عائد کرنے اور ٹیکسوں میں اضافہ کرنے کا انتخاب کیا، یہ ایک ایسی حکمت عملی ہے جس نے بلاشبہ عالمی تجارتی ماحول میں تناؤ میں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میکسیکو، کینیڈا اور چین جیسے اہم تجارتی شراکت داروں پر زیادہ محصولات کے نفاذ سے نہ صرف ان ممالک کے ساتھ معمول کے تجارتی تعلقات متاثر ہوئے ہیں بلکہ عالمی معیشت کی بحالی کے امکانات بھی ماند پڑ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت سی بڑی معیشتیں اب اپنی ترقی کی پیشگوئیوں پر نظر ثانی کر رہی ہیں اور امریکی عوام ان غیر ضروری ٹیکسوں کا خمیازہ درآمدی اشیاء کی زیادہ قیمتوں کی شکل میں بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ کے اقدام نے عالمی سطح پر بڑے پیمانے پر خوف و ہراس پیدا کیا ہے، جس سے افراط زر میں اضافہ ہوا ہے اور صارفین اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی آئی ہے۔

انہوں نے ٹرمپ کی محصولات پالیسی کو تجارتی تحفظ پسندی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف بین الاقوامی تجارتی نظام کے استحکام کو کمزور کر رہا ہے بلکہ عالمی تجارتی تناؤ کو بھی بڑھا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کی پہلے سے نافذ کردہ محصولات پالیسیوں نے افریقہ میں پہلے ہی کافی نقصان پہنچایا ہے ۔ اجناس کی قیمتوں اور مقامی کرنسیوں کی قدر میں تیزی سے کمی آئی ہے اور بڑے سٹاک ایکسچینجز میں قیمتیں گری ہیں، جس سے افریقی ممالک کے معاشی امکانات معدوم ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محصولات پالیسیوں کے اثرات کی وجہ سے نائیجیریا، جنوبی افریقہ اور انگولا جیسی افریقہ کی بڑی معیشتوں کی ترقی کی رفتار بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کے حوالے سے ٹرمپ کی محصولات پالیسی غیر دانشمندانہ اور قلیل مدتی ہے۔ چین کی ترقی روکنے کے لئے محصولات کا استعمال کرکے امریکہ نہ صرف اپنے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام ہوگا بلکہ اپنے مفادات کو بھی نقصان پہنچائے گا اور عالمی تجارتی تنازعات کو جنم دے گا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!