چینی سائنسدانوں کی ٹیم نے گاڑی کے ٹائر اور سڑک کے درمیان رگڑ کو صاف توانائی میں تبدیل کرنے والا انقلابی آلہ تیار کیا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) چینی سائنسدانوں کی ٹیم نے ایک جدید آلہ تیار کیا ہے جو گاڑی کے ٹائروں اور سڑک کے درمیان رگڑ کو صاف بجلی میں تبدیل کر سکتا ہے۔
اس آلے کو روڈبیڈ ٹریبو لو جیکل انرجی ہارویسٹر ( آرٹی ای ہارویسٹر) کہا جاتا ہے جو کہ توانائی کے ایک وسیع اور اب تک استعمال نہ کیے گئے ذخیرے کو بروئے کار لانے کا نیا طریقہ پیش کرتا ہے۔
ماہرین کا اندازہ ہے کہ گاڑی کی توانائی کا تقریباً 85 فیصد حصہ گرمی اور رگڑ کی صورت میں ضائع ہو جاتا ہے اور صرف ٹائر اور سڑک کی رگڑ سے سالانہ تقریباً 0.3 ٹیرواٹ توانائی حاصل کی جا سکتی ہے جو چین کے تھری گورجز پروجیکٹ کے 30 ڈیموں کی سالانہ پیداوار کے برابر ہے۔
بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف نینو انرجی اینڈ نینو سسٹمز (بی آئی این این) کے محققین نے ایک ایسا انرجی کلیکٹر تیار کیا ہے جو سڑک میں نصب کیا جاتا ہے اور ایک ٹائر کے اثر سے 16.4 ملی واٹ کی زیادہ سے زیادہ توانائی پیدا کر سکتا ہے جس کی توانائی تبدیلی کی کارکردگی 11.7 فیصد ہے۔
یہ آلہ فری اسٹینڈنگ لیئر ٹریبو الیکٹرک نینو جنریٹر کے ایک سلسلے سے بنا ہے اور یہ منفی 40 سے 60 ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت اور مختلف نمی کی حالتوں میں مستحکم طور پر کام کرتا ہے جو اسے دنیا کے مختلف موسموں کے لیے موزوں بناتا ہے۔
اس کی کم لاگت تقریباً 71.3 امریکی ڈالر فی مربع میٹر ہے جو اسے عالمی سطح پر سڑکوں پر وسیع پیمانے پر استعمال کے لیے انتہائی مئوثر حل بناتی ہے۔
