چین کے جنوبی گوانگ شی ژوانگ خودمختار علاقے میں وے ژو جزیرے کا فضائی منظر-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) چین کی سمندری معیشت نے 2024 میں اہم سنگ میل عبور کیا اور اس کی مجموعی سمندری پیدوار(جی او پی) پہلی مرتبہ 100کھرب یوآن(تقریباً 14 کھرب امریکی ڈالر) سے تجاوز کرگئی۔
وزارت قومی وسائل کی سالانہ رپورٹ کے مطابق جی او پی متعدد شعبوں میں بھرپور ترقی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2024 میں 105.4 کھرب یوآن تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال کی نسبت 5.9 فیصد زائد ہے۔
سمندری صنعت کاری کلیدی محرک کے طور پر ابھری جو مجموعی جی او پی کا 30 فیصد سے زائد رہی۔ قابل ذکر طور پر خدمات کا شعبہ 2024 میں سمندری معیشت کا سب سے بڑا حصہ دار رہا جس کا مجموعی جی او پی میں 59.6 فیصد حصہ تھا۔ سیاحت نے بحالی کے بھرپور اشارے پیش کئے اور جہاز پر سفر کی مقبولیت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔
سمندری ہوا سے پیدا ہونے والی بجلی بڑے پیمانے پر ترقی کے نئے مرحلے میں داخل ہوئی جس کی سالانہ پیداوار میں گزشتہ سال کی نسبت تقریباً 30 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں سمندری ترقیاتی منصوبوں میں گزشتہ سال کی خاطر خواہ ترقی کو بھی اجاگر کیا گیا۔ 2024 میں حکام نے 10.7 کھرب یوآن کی مجموعی سرمایہ کاری کے ساتھ سمندر اور جزیرے کا 2 لاکھ 63 ہزار ہیکٹر رقبہ بروئے کار لانے کے 4 ہزار 123 منصوبوں کی منظوری دی۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link