وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاہے کہ ٹیکس چوری کسی صورت برداشت نہیں، سرکاری کارپوریشنز میں چوری روکنا ہوگی، بجلی کے نقصانات پر قابو پائیں گے، پی آئی اے کی نجکاری نومبرمیں کردی جائے گی، پی آئی اے کی بولی میں حصہ لینے والوں کوجانچ پڑتال کا موقع دیا۔
میڈیا کو انٹرویو میں وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے بتایا کہ حکومت پاکستان جون2024میں پی آئی اے کی نجکاری کرنا چاہتی تھی لیکن پی آئی اے کی اثاثہ جات کی جانچ پڑتال کی وجہ سے نجکاری کے عمل میں تاخیر ہوئی۔
انہوں نے کہا پاکستان میں تنخواہ دارطبقے کی مشکلات سے آگاہ ہیں، تنخواہ دار طبقے پرٹیکسوں کامزید بوجھ نہیں ڈال سکتے ہیں، صنعتی شعبہ بھی ٹیکس کی زیادہ سے زیادہ حد کو پہنچ چکا ہے، ٹیکس آمدن سیٹیکس کی وصولی بہتر کرنا ہوگی، ریئل اسٹیٹ اور ریٹیلزسیکٹرز سے ٹیکس آمدن بڑھانا ہوگی، ملک میں 52 لاکھ سے زائد انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے ہیں اور ٹیکس بیس میں 29 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
ملکی قرضوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پر مجموعی قرضے 258 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں، معیشت میں قرضوں کا حصہ 69 فیصد تک ہو گیا ہے۔
