اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکمانستان نے اعلی سطحی مذاکرات ،سیاسی، اقتصادی و دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، جرمنی میں پاکستانی قونصل خانے پر حملے بارے جرمن حکام کیساتھ رابطے میں ہیں، افغان حکومت سے بھی کارروائی بارے بات کی ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے بارے قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں ،بامقصد مذاکرات کیلئے فلسطینی دھڑوں کو اکٹھا کرنے پر چین کے کردار کو سراہتے ہیں،عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق خلاف ورزیوں کانوٹس لے۔
تفصیلات کے مطابق ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ ترکمانستان کے وزیر خارجہ راشد میریدوو نے 22سے 25جولائی 2024ء تک پاکستان کا دورہ کیا، اس دوران انہوں نے صدر آصف زرداری ،وزیر اعظم شہباز شریف اور نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں کیں۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں وزراء نے پاکستان ترکمانستان دوطرفہ سیاسی مشاورت کے تیسرے دور کی مشترکہ صدارت کی، مذاکرات کے ایجنڈے میں دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی تعاون، رابطوں اور عوامی روابط پر بات چیت شامل تھی۔ترجمان نے بتایا کہ دونوں فریقین نے اعلی سطح کے مذاکرات اور تبادلوں کو بڑھانے ،سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں تاپی پائپ لائن اور ٹی اے پی بجلی ٹرانسمشن لائن سمیت اہم کنیکٹیویٹی منصوبوں ،افغانستان اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سمیت عالمی و علاقائی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف 30جولائی کو ایران کا دورہ کریں گے جہاں وہ نو منتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شریک ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جرمنی میں پاکستانی قونصل خانے پر حملے کے متعلق جرمن حکام کیساتھ رابطے میں ہیں، ہم نے ان پر زور دیا ہے کہ پاکستانی مشن کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے ۔انہوں نے کہا کہ جرمنی واقعے پر افغان حکومت سے بھی کارروائی بارے بات کی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس کی جانب سے پاکستانی نوجوان پر تشدد کے واقعے کی تحقیقات ہو رہی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ سیکرٹری جنرل ای سی او خسرو نوزیری پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں، وہ اپنے الوداعی دورے پر پاکستان پہنچے، ان کی مدت اگلے ماہ ختم ہو رہی ہے، سابق سیکرٹری خارجہ اسد مجید خان اگلے ہفتے آئندہ تین سال کیلئے ان کی جگہ لیں گے۔انہوں نے بتایا کہ سیکرٹری جنرل ای سی او سے افغانستان، کشمیر سمیت اہم علاقائی اور عالمی امور پر بات چیت ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان ایکسپورٹ کنٹرول پر کانفرنس کی میزبانی کررہا ہے، ریجنل کانفرنس میں منگولیا ، ترکمانستان سمیت مختلف ممالک شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے پر قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں ، ان کا دورہ پاکستان اب تک شیڈول نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، ہم تعمیری تعلقات پر یقین رکھتے ہیں۔برطانوی ہاؤس آف لارڈز میں منعقدہ تقریب بارے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ ایونٹ ایک سیاسی جماعت کی جانب سے منعقد کیا گیا، تقریب ہاؤس آف کامنز کے سائیڈ روم میں منعقد کی گئی، اس تقریب میں سیاسی جماعت نے لوگوں کو شرکت کی دعوت دی تھی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کے حق کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کررہا ہے، پاکستان بیجنگ میں فلسطینی سیاسی دھڑوں کے اعلان اتحاد کا خیر مقدم کرتا ہے، ہم بامقصد مذاکرات کیلئے فلسطینی دھڑوں کو اکٹھا کرنے پر چین کے کردار کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کانوٹس لے۔