اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینبیجنگ نے کوئلے کی کھپت کو ایک فیصد سے کم کردیا

بیجنگ نے کوئلے کی کھپت کو ایک فیصد سے کم کردیا

چین کے دارالحکومت بیجنگ کے تیانتن (جنت کامندر) پارک میں آسٹریلیا کے سیاح تصویر بنارہے ہیں-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین کے دارالحکومت بیجنگ نے اپنی توانائی کی کل کھپت میں کوئلے کا حصہ گھٹا کر ایک فیصد سے بھی کم کر دیا ہے جو ماحول دوست توانائی کی تاریخی تبدیلی کا اشارہ ہے۔

بیجنگ بلدیہ کے ترقی واصلاحات کمیشن کے ڈائریکٹر یانگ شیولنگ نے کہا کہ شہر میں کوئلے کی کھپت 2012 میں 2کروڑ18لاکھ ٹن تھی جو 2024 میں 6لاکھ ٹن سے بھی کم رہ گئی ہے، اس سے توانائی میں کوئلے کا کردار ایک فیصد سے بھی کم رہ گیا ہے۔

یانگ شیولنگ نے کہا کہ اس تبدیلی کی وجہ قابل تجدید توانائی اپنانے اور کوئلے کی تبدیلی کی پالیسیاں ہیں۔

2024 میں ماحول دوست بجلی بیجنگ کی کل بجلی کی کھپت کا 29.3 فیصد تھی جو شہر بھر میں استعمال ہونے والی 138.9 ارب کلو واٹ آور بجلی میں سے 40.7 ارب کلو واٹ آور فراہم کرتی ہے۔

گزشتہ سال بیجنگ کی کل توانائی کی کھپت میں قدرتی گیس کا حصہ ایک تہائی تھا، جس کی فراہمی 19.5 ارب مکعب میٹر تک پہنچ گئی، جس نے ہوا کے معیار کی بہتری میں ڈرامائی کردار ادا کیا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ سالانہ پی ایم 2.5 کی سطح 2013 میں 89.5 مائیکروگرام فی مکعب میٹر سے کم ہوکر 65.9 فیصد اور  2024 میں 30.5 مائیکروگرام فی مکعب میٹر رہ گئی تھی۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!