چین کے دارالحکومت بیجنگ میں منعقدہ ورلڈ انٹیلی جنٹ کنیکٹڈ وہیکلز کانفرنس 2024 کے دوران چینی ٹیک فرم شیاؤمی کی تیار کردہ ایس یو 7 ماڈل کی نئی توانائی کی گاڑیاں نمائش کے لئے رکھی گئی ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)مقامی طلب کو فروغ دینے کی وسیع تر کوششوں کے ایک حصے کے طور پر چین نے شہروں پر زور دیا ہے کہ وہ گاڑیوں کے کوٹہ کے اپنے نظام کو مزید بہتر بنائیں تاکہ دنیا کی سب سے بڑی گاڑیوں کی منڈی میں متعارف کرائی جانے والی سازگار پالیسیوں کے بعد ایسے گھرانے جن کے پاس اپنی گاڑیاں نہیں ہیں انہیں گاڑیاں فراہم کی جاسکیں۔
چین نے 16 مارچ کو کھپت بڑھانے کے لئے خصوصی اقدامات کا ایک منصوبہ جاری کیا ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل آفس اور ریاستی کونسل کے جنرل آفس کی جانب سے جاری کردہ اس منصوبے میں گاڑیوں کی کھپت کی پالیسیوں کو "خرید پر مبنی کنٹرولز” سے”استعمال پر مبنی ضابطے” میں منتقل کرنے اور کار لاٹری سسٹم کے حصے کے طور پر طویل انتظار کے بعد ان سکیموں میں ناکام ہونے والے خاندانوں کو گاڑی کی ملکیت کے قابل بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
رواں سال جنوری میں بیجنگ کے ٹرانسپورٹ حکام نے اعلان کیا تھا کہ 2025 میں چینی دارالحکومت میں ایک لاکھ مسافر گاڑیوں کے لائسنسوں کا کوٹہ مختص کیا جائے گا جس میں سے 80 ہزار این ای وی کے لئے ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ بیجنگ اس سال اضافی 40ہزار نئی توانائی گاڑیوں کے لائسنسوں کا کوٹہ بھی جاری کرے گا جس کا مقصد خاص طور پر ان گھرانوں کو گاڑیاں دینا ہے جن کی اپنی کوئی گاڑی نہیں ہے۔ یہ انتخاب پوائنٹ بیسڈ رینکنگ سسٹم پر مبنی ہوگا، جس میں ان لوگوں کو نوازا جائے گا جو طویل عرصے سے انتظار کر رہے ہیں اور شفافیت کو ترجیح دے رہے ہیں۔
اسی طرح چین کی شمالی تیانجن بلدیہ نے 2024 میں بغیر کار کے گھرانوں کے لئے 30 ہزار کوٹہ جاری کیا جبکہ چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ میں ٹیکنالوجی کے مرکز ہانگ ژو نے کم از کم 48 بار ناکام درخواست دہندگان کو متبادل کار لائسنس کا کوٹہ حاصل کرنے کی اجازت دینے کے لئے اپنی اہلیت کے معیار میں نرمی کی ہے۔
چائنہ آٹوموبائل ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جیا شنگ وانگ نے کہا کہ 16 مارچ کو جاری کردہ منصوبے کو دیکھتے ہوئے متعلقہ شہر لوگوں کو پرانی گاڑیوں کے تبادلے کی ترغیب دے کر کھپت کو مزید بڑھا سکتے ہیں۔
