چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے شہر ہائیکو میں کنٹینرز ٹرمینل پر کھڑے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)سست عالمی تجارت کے پیش نظر چین نے درآمدات و برآمدات میں مستحکم نمو کو یقینی بنانے اور رواں سال مستحکم معاشی بحالی میں مدد دینے کے لئے متعدد اقدامات متعارف کرائے ہیں۔
2024 کے پہلے 10 ماہ میں چین کی مجموعی غیر ملکی تجارت کی مالیت 360 کھرب یوآن (تقریباً 50 کھرب امریکی ڈالر) رہی جو گزشتہ سال کی نسبت 5.2 فیصد اضافہ ظاہر کررہی ہے جبکہ عالمی منڈی میں چین کا برآمدی حصہ بھی بڑی حد تک مستحکم رہا۔
گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں نائب وزیر تجارت وانگ شووین نے کہا کہ چین کی غیر ملکی تجارت میں مثبت رجحان جاری ہے جس کی خاص بات بہتر معیار اور مستحکم حجم میں اضافہ ہے۔
ایک سرکاری تحقیق میں تجارتی اداروں کو درپیش متعدد مشکلات کا بھی پتہ چلا ہے۔
چینی حکومت نے ان درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے غیر ملکی تجارت کو فروغ دینے کے اقدامات تیز کر دیئے ہیں۔
جمعرات کو وزارت تجارت نے ایک نوٹس شائع کیا جس میں بین الاقوامی تجارت میں مصروف کاروباروں کے لئے مالی اعانت مضبوط بنانے، ای کامرس اور ماحول دوست تجارت جیسے نئے تجارتی محرکات کو فروغ دینے اور تاجروں کے لئے سازگار ویزا پالیسیوں سمیت خدمات کو بڑھانے کے اقدامات پر توجہ دی گئی ہے۔
وانگ شووین نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ای کامرس سیکٹر انتہائی مسابقتی ہے۔ پہلی 3 سہ ماہیوں میں چین کی ای کامرس درآمدات اور برآمدات میں 11.5 فیصد کا اضافہ ہوا، جو کل غیر ملکی تجارت کا تقریباً 6 فیصد ہے۔
پریس کانفرنس میں وزارت خارجہ کے عہدیدار تھونگ ژیوے جن نے کہا کہ چین نے فرانس اور جرمنی سمیت 29 ممالک کے لئے یک طرفہ آزاد ویزا پالیسیاں نافذ کی ہیں اور 25 ممالک کے ساتھ مکمل ویزا استثنیٰ حاصل کیا ہے۔
تھونگ ژیوے جن نے کہا کہ کاروباری افراد کے لئے وزارت سرحد پار سفر کی سہولت کے لئے ویزا فری داخلے کی پالیسی کو بہتر بنانے کاعمل جاری رکھے گی۔
