اسلام آباد (انٹر نیوز) پاکستان سنگل ونڈو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سید آفتاب حیدر نے کہا ہے کہ پاکستان میں تجارت کو سہل اور شفاف بنانے کیلئے سنگل ونڈو نظام ایک انقلابی پیش رفت ہے جس کے ذریعے درآمد و برآمد کے عمل کو تیز، مربوط اور ڈیجیٹل بنایا جا رہا ہے،پاکستان بحری شعبے میں ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے پورٹ ورس (PortVerse) کے نام سے میری ٹائم سنگل ونڈو پلیٹ فارم کا باضابطہ افتتاح کر رہا ہے، یہ جدید اور مربوط ڈیجیٹل نظام پاکستان سنگل ونڈو نے وزارت بحری امور کے تعاون سے تیار کیا ہے۔
بدھ کو ایک تقر یب میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پورٹ ورس کا مقصد پاکستان کی بندرگاہوں پر آنے والے جہازوں کی آمد، روانگی اور متعلقہ ریگولیٹری تقاضوں کو ایک ہی پلیٹ فارم سے خودکار، شفاف اور تیز بنانا ہے۔ اس نظام کے ذریعے بندرگاہی ادارے، شپنگ ایجنٹس، کسٹمز، امیگریشن، پورٹ ہیلتھ اور دیگر متعلقہ ادارے باہم مربوط ہو کر بین الاقوامی معیار کے مطابق خدمات فراہم کر سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن کے تقاضوں کے مطابق ہے جس کے تحت تمام رکن ممالک کو بندرگاہی کارروائیوں کے لیے میری ٹائم سنگل ونڈو نظام اپنانا لازم ہے۔پاکستان سنگل ونڈو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے کہا کہ پورٹ ورس جدید ٹیکنالوجی اور انٹرآپریبلٹی کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے جو متعلقہ اداروں اور نجی شعبے کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دے گا۔
پورٹ ورس کی بدولت بحری شعبے میں وقت اور لاگت کی بچت کے ساتھ ساتھ شفافیت اور کارکردگی میں خاطرخواہ بہتری آئے گی جو ملک کی تجارتی سہولت کاری پالیسی کا اہم حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈبلیو نہ صرف کاروباری لاگت میں کمی کا باعث بن رہا ہے بلکہ بین الاقوامی تجارتی معیارات سے ہم آہنگی کی طرف ایک عملی قدم ہے۔
ان کے مطابق پہلے جہاں تاجر مختلف محکموں سے علیحدہ علیحدہ کلیئرنس حاصل کرنے میں کئی دن صرف کرتے تھے، اب وہ تمام سہولیات ایک ہی ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر حاصل کر رہے ہیں۔سید آفتاب حیدر نے مزید کہا کہ پاکستان سنگل ونڈو کے نفاذ سےتجارتی کلیئرنس کا دورانیہ کئی دنوں سے گھٹ کر چند گھنٹے ہو چکا ہے،درجنوں سرکاری ادارے ایک خودکار نظام کے تحت منسلک ہو چکے ہیں ،غیر ضروری کاغذی کارروائی، کرپشن اور تاخیر میں واضح کمی آئی ہے،پاکستان عالمی سطح پر کاروبار کرنے میں آسانی کے حوالے سے مثبت پیش رفت کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے ٹریڈ فیسلیٹیشن ایگریمنٹ (ٹی ایف اے) کے تحت اپنی بین الاقوامی ذمہ داری کو کامیابی سے نبھاتے ہوئے جدید، مربوط اور خودکار تجارتی پلیٹ فارم "پاکستان سنگل ونڈو (پی ایس ڈبلیو)” قائم کر لیا ہے جو 2022ء سے مکمل طور پر فعال ہے۔
اس پلیٹ فارم کا قیام پاکستان کی تجارت سے متعلقہ ریگولیٹری اصلاحات کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے جس کے ذریعے درآمدات، برآمدات اور ٹرانزٹ سے متعلق تمام ضروری کلیئرنس اور منظوریوں کو ایک ہی نظام کے تحت خودکار کر دیا گیا ہے۔
فی الوقت پی ایس ڈبلیو کے ساتھ23 کمرشل بینکس،29 سے زائد سرکاری ادارے اورپاکستان کسٹمز کا مکمل ڈیٹا سسٹم مربوط ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم نہ صرف کاروبار میں آسانی پیدا کر رہا ہے بلکہ ان شعبہ جات کو بھی دستاویزی شکل دے رہا ہے جو پہلے نظام سے باہر تھے، جیسے کہ تعمیراتی و مواصلاتی کمپنیاں۔ اس کے علاوہ تقریباً 32 ریگولیٹری ادارے جو مختلف اشیاء پر این او سی، لائسنس یا پرمٹ جاری کرتے ہیں، اب پی ایس ڈبلیو سے منسلک ہو چکے ہیں جس سے منظوری کے عمل میں شفافیت اور رفتار پیدا ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈبلیو کے ذریعے ماضی کا ریکارڈ بھی محفوظ و قابل رسائی ہے۔ جدید ترین آٹومیشن سسٹم کی بدولت 2011 جیسے پرانے ڈیٹا تک بھی رسائی ممکن ہے، جسے بآسانی اپ ڈیٹ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی کوششوں کو سراہا جا رہا ہے۔
حال ہی میں او آئی سی ممالک نے پاکستان سے درخواست کی ہے کہ وہ اسلامی دنیا میں سنگل ونڈو نیٹ ورک کی قیادت کرے۔ علاوہ ازیں 2023ء کے بعد پاکستان نے ڈیجیٹل ٹریڈ فیسلیٹیشن کے عالمی انڈیکس میں 5 فیصد پوائنٹس کی بہتری حاصل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت 300 سے زائد اعلی تربیت یافتہ افراد کام کر رہے ہیں جن میں 250 سے زیادہ آئی ٹی ماہرین شامل ہیں۔ ادارہ مکمل طور پر پروفیشنل اور خودمختار طریقے سے کام کر رہا ہے،کوئی روایتی سرکاری مراعات، گاڑیاں یا ڈرائیورز اس ماڈل کا حصہ نہیں۔
سی ای او نے تمام سرکاری و نجی شراکت دار اداروں کے تعاون کو سراہا اور کہا کہ یہ کامیابی اجتماعی محنت اور جدید ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کا نتیجہ ہے۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ آئندہ مرحلے میں پی ایس ڈبلیو کو ہمسایہ ممالک کے ساتھ ڈیجیٹل تجارتی تعاون اور بین الاقوامی انضمام کی طرف بھی بڑھایا جائے گا تاکہ پاکستان کا شمار خطے کے بڑے تجارتی مراکز میں ہو۔
