وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے تنخواہ دار طبقے کو مزید ریلیف دینے کا اعلان کردیا جبکہ 75 سال سے زائد عمر کے پنشنرز کسی بھی ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیدیا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے کہا کہ تنخواہ دارطبقے پر ٹیکسوں کے بوجھ کوکم کیا ہے، تنخواہ دار طبقے کو مزید ریلیف دیں گے، 6 سے12 لاکھ آمدن پر ٹیکس شرح مزید کم کرکے ایک فیصد کرنے کا فیصلہ کیا۔
محمداورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس دائرہ کار کو بڑھایا جائے گا، سالانہ ایک کروڑ سے زائد پنشن وصول کرنے والوں پرٹیکس لگایا تاہم 75 سال سے زائد عمر کے پنشنر کسی بھی ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ درآمدی سولرپینلز پر ٹیکس18فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کردیا، ای وی پالیسی پر مشاورت جاری ہے، صنعتی پالیسی کا اعلان جلد کیا جائے گا، حکومتی اخراجات کو کنٹرول کیا، کاروباری ماحول میں بہتری لارہے ہیں۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ایف بی آرنادہندگان کیخلاف اعلیٰ سطح 3 رکنی کمیٹی انکوائری کرے گی، گرفتارنادہندگان کو 24 گھنٹے میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیاجائے گا، 5 کروڑ تک کے ٹیکس مقدمات میں بغیر وارنٹ گرفتاری نہیں ہوگی۔
محمداورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے جامع، پائیدارترقی کی راہ ہموار کرنے کیلئے کئی اقدامات کیے ہیں، برآمدات بڑھانے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں، ایران ،اسرائیل جنگ کے خطے پر منفی اثرات مرتب ہونے کاخدشہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے کسانوں کوقرض دینے کیلئے پروگرام بنایا ہے، پروگرام کے تحت کسانوں کو آسان شرائط پرقرضے فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ 5 کروڑ سے زائد کے مکان یا پلاٹ خریدنے والوں سے آمدن کا پوچھا جائے گا۔ 10 کروڑ سے زائد کی کمرشل جائیدادیا پلاٹ، 70 لاکھ سے زائد کی گاڑی خریدنے والوں کو بھی جواب دینا پڑے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کو سمیٹتے ہوئے کہا 15 سال یا زائد مدت والی ذاتی رہائشگاہ پر ودہولڈنگ ٹیکس نہیں ہوگا۔ بجٹ تقریر میں کیے گئے کئی اقدامات پر نظرثانی کی ۔ پنشن اقدامات کے تحت گریجویٹی پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔
