گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ماضی میں سیاسی مخالفین کیساتھ بیٹھنے کو تیار نہ ہونے والے آج مذاکرات کے خواہاں ہیں، پی ٹی آئی کے کچھ عناصر خود بانی کی رہائی نہیں چاہتے، اقدام سے سیاست ختم ہو جائیگی، جب بھارت کو چار دن میں جواب دے سکتے ہیں تو مٹھی بھر شرپسند عناصر کو بھی موثر جواب دیا جا سکتا ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں کیونکہ امن ہوگا تو خوشحالی اور ترقی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت کرم ایجنسی میں امن وامان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، صوبائی حکومت کو یہاں توجہ دینی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں بھتہ خوری کیخلاف زیرو ٹالرنس ہے ،جہاں کہیں بھتہ خوری یا غیر قانونی سرگرمیاں ہوں گی، ریاست کارروائی کریگی، صوبائی حکومتوں کو چاہئے کہ اداروں کو مکمل سپورٹ کریں تاکہ جرائم میں کمی لائی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ افغان باشندوں کو اپنے وطن واپس جانا چاہئے وہ قانونی طریقے سے ویزا لے کر پاکستان آئیں۔
انہوں نے کہا کہ جب پاکستان بھارت کو چار دن میں جواب دے سکتا ہے تو مٹھی بھر شرپسند عناصر کو بھی مو ثر جواب دیا جا سکتا ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ماضی میں کئی بار سر پر کفن باندھنے کی باتیں کی گئیں مگر آج وہ لوگ گھروں کو جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بانی پی ٹی آئی کسی سیاسی مخالف کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں تھے، مگر آج ان کی جماعت مذاکرات کی بات کر رہی ہے، وفاق نے بڑا پن دکھاتے ہوئے پی ٹی آئی کی مذاکرات کی دعوت قبول کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دراصل پی ٹی آئی کے کچھ عناصر خود نہیں چاہتے کہ بانی پی ٹی آئی باہر آئیں کیونکہ اس سے ان کی سیاست ختم ہو جائے گی۔
وفاق کے ساتھ صوبے کے حق کیلئے بات دلیل اور دلائل پر ہوگی، ہم خیبرپختونخوا کا حق لے کر رہیں گے، صوبے کا مقدمہ لڑنے کیلئے وزیراعلی کے شانہ بشانہ بلکہ ان سے دو قدم آگے کھڑا ہوںگا۔




