اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلچین اور برازیل کے صدور کا ملاقات میں تعلقات کو فروغ دینے...

چین اور برازیل کے صدور کا ملاقات میں تعلقات کو فروغ دینے کا فیصلہ

چینی صدر شی جن پھنگ اور ان کے برازیل کے ہم منصب لوئس اناسیو لولا ڈی سلوا برازیلیا میں مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کررہےہیں۔(شِنہوا)

برازیلیا(شِنہوا)چین اور برازیل نے منصفانہ دنیا اور پائیدار کرہ ارض کی خاطر مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کے قیام کے لئے باہمی تعلقات کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ فیصلہ چینی صدر شی جن پھنگ اور ان کے برازیل کے ہم منصب لوئس اناسیو لولا ڈی سلوا کے درمیان ملاقات کے دوران کیا گیا۔ ریو ڈی جنیرو میں جی 20 کے 19 ویں سربراہ اجلاس میں شرکت کے بعد شی جن پھنگ برازیل کے سرکاری دورے پر برازیلیا پہنچے۔

چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ برازیل چین کے ساتھ تزویراتی شراکت قائم کرنے والا پہلا جبکہ جامع تزویراتی شراکت داری قائم کرنے والا پہلا لاطینی امریکی ملک بھی ہے۔

چینی صدر نے کہا کہ چین اور برازیل نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) اور برازیل کی ترقیاتی حکمت عملی کے درمیان ہم آہنگی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ چین نئے دور میں تعلقات کو مسلسل بہتر بنانے کے لئے برازیل کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے جو "سنہری شراکت دار” بنیں، ایک دوسرے کی کامیابی میں مددگار ہوں، انسانیت کی خاطر مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کے قیام اور منصفانہ دنیا و پائیدار کرہ ارض کے لئے کام کریں۔

چینی صدر نے دونوں ملکوں پر زور دیا کہ وہ خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت جیسے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کریں، باہمی اعتماد کے تزویراتی شراکت دار بنیں اور عالمی جنوب کے ممالک کے لئے یکجہتی، تعاون، باہمی فائدے اور مشترکہ ترقی کی ایک اچھی مثال قائم کریں۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ چین موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے فریقین کی 30 ویں کانفرنس کی میزبانی کے لئے برازیل کی حمایت کرنے کو تیار ہے۔

اس موقع پر برازیل کے صدر نے کہا کہ برازیل اور چین اچھے دوست ہیں جو ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں اور ایک دوسرے پر انحصار کرتے ہیں۔

لوئس اناسیو لولا ڈی سلوا نے مزید کہا کہ برازیل "نئی سرد جنگ” کی مخالفت کرتا ہے اور مساوات اور باہمی احترام پر مبنی کثیرجہتی دنیا اور عالمی شراکت داری کے قیام وکالت کرتا ہے۔

لوئس اناسیو لولا ڈی سلوا نے کہا کہ برازیل چین کے ساتھ قریبی کثیرجہتی تعاون برقرار رکھنے، یوکرین بحران اور دیگر اہم مسائل کے پرامن حل میں مثبت کردار ادا کرنے کو بھی تیار ہے۔

ملاقات کے بعد دونوں صدور نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ 5 سال بعد محبت اور امید سے بھری اس سرزمین کا یہ ان کا دوسرا دورہ ہے۔ برازیل کے صدر کے ساتھ ان کی بات چیت خوشگوار، دوستانہ اور نتیجہ خیز رہی۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ آج دنیا پرامن نہیں ہے اور اب بھی بہت سے خطے جنگوں اور بدامنی کا شکار ہیں۔ چین اور برازیل نے مشترکہ طور پر یوکرین بحران کے سیاسی حل پر "6 نکاتی اتفاق رائے” جاری کیا ہے اور یوکرین بحران پر عالمی جنوب کے متعلقہ ممالک کے ساتھ "امن کے دوست” گروپ کا آغاز کیا ہے۔

چینی صدر نے یوکرین بحران کے سیاسی حل کی راہ ہموار کرنے کے لئے امن سے وابستہ مزید آوازیں مجتمع کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے غزہ میں تنازع کے مسلسل پھیلاؤ پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور فوری جنگ بندی، دو ریاستی حل پر عملدرآمد اور مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کے لئے مسلسل کوششوں پر زور دیا۔

برازیل کے صدرنے کہا کہ اگرچہ دونوں ممالک بہت دور ہیں لیکن وہ یکساں اقدار، وسیع مشترکہ مفادات اور گہری دوستی کے حامل ہیں جن کا تعاون تزویراتی اہمیت اور عالمی اثر و رسوخ رکھتا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!