سندھ اعلی تعلیمی کمیشن نے سرکاری جامعات میں غیر تدریسی، انتظامی آسامیوں پر تعینات اساتذہ کو ہٹانے کے احکامات جاری کردیئے۔
جامعات کو لکھے گئے خط میں سندھ ایچ ای سی نے دو علیحدہ علیحدہ عدالتی احکامات کو ریفرنس بناتے ہوئے وائس چانسلرز کو 8 روز کی مہلت دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں نتائج کی ذمے دار خود یونیورسٹی انتظامیہ ہوگی۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر سندھ ایچ ای سی ناہید جے حیدر کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے سی پی نمبر 1757 آف 2024ء میں جاری حکم کی تعمیل کے سلسلے میں سرکٹ کورٹ حیدرآباد کی جانب سے مذکورہ پٹیشن میں 9 دسمبر 2025ء کو جاری کردہ حکم وائس چانسلر کو ارسال کیا جارہا ہے جس کا متعلقہ حصہ حوالے کے طور پر خط میں موجود ہے جس کے تحت کسی بھی فیکلٹی ممبر یا پی ایچ ڈی ہولڈر کوغیر تدریسی انتظامی عہدوں پر تعینات کیاجائیگا، پوسٹ کیاجائیگا، نہ ہی کام جاری رکھنے کی اجازت دی جائیگی، چاہے وہ اضافی چارج لوک آفٹر بیسس یا او پی ایس پر ہو۔
خط میں گزشتہ برس لکھے گئے خطوط کا حوالہ دیتے ہوئے کہ مزید یہ کہ اس دفتر کے سابق خط نمبر AD(Legal)/SHEC/1-50/2024مورخہ 11نومبر 2024میں بھی سپریم کورٹ نے سی پی نمبر 7آف 2024ء مورخہ 24اکتوبر 2024ء میں حکم جاری کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ تمام خالی انتظامی آسامیاں قانون کے مطابق پر کی جائیں اور موجودہ ایڈیشنل چارج، لک آفٹر، او پی ایس، یا اس طرح کے دیگر انتظامات کو ختم کیا جائے۔



