اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینسائنسدانوں نے ابتدائی کرہ ارض پر حیاتیاتی ارتقا کے رازوں سے پردہ...

سائنسدانوں نے ابتدائی کرہ ارض پر حیاتیاتی ارتقا کے رازوں سے پردہ اٹھایا

چینی ماہرین حیاتیات کی جانب سے 9 کروڑ سال پرانے کریٹاشیئس دور کے ڈائنو سار کی ہڈیوں کی باقیات-(شِنہوا)

نان جِنگ(شِنہوا)چینی ماہرین حیاتیات کی سربراہی میں ایک بین الاقوامی ٹیم نے پہلی بار  2 سے 0.5 ارب سال پہلے کے حیاتیاتی تنوع کے دائرے کا نقشہ تیار کرکے ابتدائی زندگی کے ارتقا کو سمجھنے میں اہم پیش رفت کی ہے۔

اس اہم تحقیق نے ہمارے کرہ ارض پر ابتدائی زندگی کی شکلوں کے ارتقائی سفر پر روشنی ڈالی ہے جو پھلنے پھولنے اور معدومیت کے متعدد چکروں سے گزری ہے۔اس کا اختتام ایک پیچیدہ ماحولیاتی نظام کے ظہور سے ہوا جس کی خصوصیت مشہور کیمبرین دھماکے سے ہوتی ہے جب جانوروں کی ایک وسیع اقسام ہمارے سیارے پرآئیں۔

زمین میں موجود باقیات زندگی کے ارتقا میں کلیدی بصیرت پیش کر سکتی ہیں۔50 کروڑ سال قبل یوکرائیوٹک زندگی کا ظہور اور ان کی زمین میں موجود باقیات کے آثار غیر یقینی ہیں۔ یوکریوٹس ایسے جاندار ہیں جن میں خلیات ہوتے ہیں جن میں سے ہر ایک کا ایک الگ مرکز ہوتا ہے جس کے اندر کوک،پودوں اور جانوروں سمیت جینیاتی مواد موجود ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ یہ بھی ایک معمہ ہے کہ آج کے جانداروں کے آباؤ اجداد کی ابتدائی زندگی زمین پر متنوع ماحولیاتی نظاموں میں کیسے تبدیل ہوئی۔ سادہ سے پیچیدہ زندگی کی شکلوں تک کا یہ سفر حیاتیاتی ماخذ اور مستقبل کو سمجھنے کے لئے مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔

سائنس جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں یوکرائیوٹک جانداروں کے ابتدائی ماخذ اور ابتدائی ارتقا کی وضاحت کی گئی ہے اور زمین سے ہٹ کر زندگی اور قابل رہائش سیاروں کے بارے میں کچھ بصیرتیں پیش کی گئی ہیں۔

ٹیم نے دنیا کے سب سے بڑے پالیو بائیولوجی کا ڈیٹا بیس تیار کرنے میں 6 سال کا عرصہ لگایا جس میں دنیا بھر سے زمین میں موجود باقیات کے 13 ہزار لمحات شامل کئے گئے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!