اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلامریکی ٹیکس پالیسی نے عالمی تجارت اور صارفین پر منفی اثرات مرتب...

امریکی ٹیکس پالیسی نے عالمی تجارت اور صارفین پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں، اماراتی ماہر

امریکہ ، واشنگٹن ڈی سی کے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اضافی ٹیکس سے متعلق ایک انتظامی حکم نامہ دکھارہے ہیں۔ (شِنہوا)

دبئی(شِنہوا) متحدہ عرب امارات کے بین الاقوامی تعلقات عامہ کے ماہر محمد بن سلطان نے امریکی ٹیکس پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ایک غیر سوچا سمجھا اقدام قرار دیا ہے جس کے امریکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

بن سلطان نے شِنہوا کے ساتھ  ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ یہ ٹیکس عائد کرکے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک دوسرے سے منسلک عالمی تجارت اور صارفین پر اس کے اثرات سے متعلق سوچ کی کمی کو ظاہر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے سبب درآمدی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس سے امریکی صارفین کی قوت خرید میں کمی واقع ہوئی۔ ان اقدامات  نے کم آمدنی والے افراد  کی روزمرہ کی زندگی کو خاص کر زیادہ مہنگا کردیا ہے۔

ماہر نے کہا کہ ٹرمپ کے اقدامات نے ممالک کو مقامی صنعتوں کی بحالی کے اقدامات کی بجائے جوابی ٹیکس عائد کرنے پر مجبور کردیا ۔ اس سے تجارتی جنگ بڑھنے سے نہ صرف عالمی تعلقات کشیدہ ہوئے بلکہ عالمی منڈیوں پر انحصار کرنے والے امریکی کاروبار کو بھی نقصان پہنچا۔

بن سلطان نے کہا کہ ٹرمپ کی دوسری مدت کے ابتدائی 100 دنوں میں یہ توقع کی جا رہی تھی کہ ان پالیسیوں سے معاشی ترقی کو فروغ ملے گا تاہم حقیقت بالکل مختلف تھی۔  متعدد بڑے اداروں نے ان اقدامات سے  پیدا شدہ عدم استحکام پر تشویش ظاہر کی ہے جس سے ان کے سرمایہ کاری کے منصوبوں اور مجموعی ترقی پر اثر پڑا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!