چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر ننگبو میں چین-وسطی و مشرقی یورپی ممالک(سی ای ای سی) نمائش میں ایک کمپنی کا نمائندہ پولینڈ کی مصنوعات دکھا رہا ہے-(شِنہوا)
لیوبلیانا(شِنہوا)سلووینیا چین کے شہر ننگبو میں ہونے والی چوتھی چین-سی ای ای سی نمائش اور بین الاقوامی اشیائے صرف میلے میں خود کو "ماحول دوست، تخلیقی اور ذہین” معیشت کے طور پر پیش کرے گا۔
سلووینیا کی وزارت معیشت، سیاحت اور کھیلوں کے ریاستی سیکرٹری میٹیوز فرینگیز اعلیٰ سطح کے سلووینین وفد کی قیادت کریں گے جس میں 25 کمپنیاں شامل ہوں گی جو ہائی ٹیک، خوراک اور مشروبات، جدید پیداوار، بندرگاہی نقل وحمل اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں سرگرم ہیں اور ان کا مشترکہ مقصد چین کی متحرک منڈی کے ساتھ روابط کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ سلووینیا 22 سے 25 مئی تک ہونے والے ننگبو میلے میں اعزازی مہمان ہے۔
فرینگیز نے شِنہوا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سلووینیا تیزی سے ترقی کرتی ہوئی مصنوعی ذہانت اور بلاک چین کی صنعتوں کا حامل ملک ہے اور جدید پیداوار اور روبوٹکس میں مہارت رکھتا ہے۔ ہمارا ملک دنیا کی 7 ویں سب سے زیادہ روبوٹ پر مبنی معیشت ہے جسے ہمارے مضبوط اختراعی ماحولیاتی نظام اور تحقیقی ڈھانچے کی حمایت حاصل ہے۔
چین اور سلووینیا کی شراکت داری کا نمایاں پہلو چینی الیکٹرانکس کمپنی ہائسنس کی سلووینین برانڈ گورینجے کی خریداری اور بعد ازاں سلووینیا میں اپنا عالمی اختراعی مرکز قائم کرنا شامل ہے۔
فرینگیز نے کہا کہ سلووینیا نہ صرف یورپی منڈی میں چین کے داخلے کا بہترین راستہ ہے بلکہ یورپ کو برآمد کی جانے والی چینی اشیاء کے لئے بھی اہم مرکز ہے۔
عالمی غیر یقینی صورتحال سے اقتصادی منظرنامے میں تبدیلی کے تناظر میں فرینگیز نے چین-سلووینیا تعلقات کی مضبوطی اور امکانات پر اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سلووینیا بین الاقوامی تجارت کے واضح اور مضبوط اصولوں کی حمایت کرتا ہے اور ڈبلیو ٹی او میں اصلاحات کی ضرورت کو تسلیم کرتا ہے تاکہ وہ بدلے ہوئے اور عالمگیر دنیا کے چیلنجز کا مقابلہ کرسکیں۔
فرینگیز نے زور دیا کہ سلووینیا ان چند یورپی یونین ممالک میں شامل ہے جنہوں نے چینی ای وی پر محصولات عائد کرنے کی مخالفت کی اور چین کے ساتھ طویل مدتی اعتماد پر مبنی شراکت قائم کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف منڈی تک رسائی کا معاملہ نہیں بلکہ پائیدار اور باہمی فائدہ مند ترقی کا معاملہ ہے۔ ہم چین جیسے بڑے ممالک کے لئے دلچسپ، قابل اعتماد شراکت دار اور یورپی مرکز بن سکتے ہیں۔
