اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلافغان نوجوان بہتر مواقع کے لیے چینی زبان سیکھ رہے ہیں

افغان نوجوان بہتر مواقع کے لیے چینی زبان سیکھ رہے ہیں

افغانستان کے کابل  کی کابل یونیورسٹی میں کابل یونیورسٹی کے چانسلر اسامہ عزیز (بائیں) چینی سفیر اسکالرشپ کی تقسیم کی تقریب کے دوران ایک طالبعلم کو سند پیش کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

کابل (شِنہوا) ایک خوشحال مستقبل کی امیدوں اور گہرے ہوتے ثقافتی روابط کی بدولت افغان نوجوانوں کی ایک بڑھتی ہوئی تعداد نئے مواقع سے فائدہ اٹھانے اور ہمسایہ ملک چین کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے چینی زبان سیکھنے کو ترجیح دے رہی ہے۔

کابل یونیورسٹی کے شعبہ چینی زبان و ادب کے دوسرے سال کے طالب علم واثق مصدق نے بتایا کہ آج کابل کے تقریباً ہر زبان سکھانے والے ادارے میں چینی زبان کی ابتدائی سے لے کر اعلیٰ سطح تک کی کلاسز پیش کی جاتی ہیں۔

کیمپس میں چینی زبان کے مواد کے لیے وقف ایک لائبریری میں موجود مصدق نے کہا کہ اس وقت ہر تعلیمی مرکز میں چینی زبان کا ایک شعبہ موجود ہے، یہ ابتدائی سطح پر یا ایچ ایس کے 5 یا ایچ ایس 6 کی اعلیٰ سطح کا بھی ہو سکتا ہے۔

 کابل یونیورسٹی میں شعبہ چینی زبان و ادب کے طور پر معروف افغانستان کا کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ  2008 میں قائم کیا گیا تھا، اس نے اپنے آ غاز کے بعد سے سینکڑوں افغان نوجوانوں کو چینی زبان سیکھنے کے مواقع فراہم کیے ہیں۔

کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر وحید اللہ حلیمی کے مطابق بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ چین میں اسکالرشپس کی دستیابی، ملازمت کے بڑھتے ہوئے مواقع اور افغانستان میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری ہے۔

حلیمی نے کہا کہ اس وقت ہمارے پاس چینی زبان کے شعبے میں مختلف سطح پر 100 سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں، اس کے علاوہ ہم مشرقی افغانستان میں ننگرہار یونیورسٹی اور کابل کے ایک نجی اسکول میں چینی کورسز بھی پیش کرتے ہیں جن میں مجموعی طور پر 140 طلباء داخل ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!