اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینجسٹس منصور علی شاہ کا زیر التواء مقدمات کے خاتمے کی ضرورت...

جسٹس منصور علی شاہ کا زیر التواء مقدمات کے خاتمے کی ضرورت پر زور

کراچی: سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے زیر التواء مقدمات کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بزنس سیکٹر کے لوگ عدالت رجوع سے قبل ثالثی کی کوشش کریں، معیشت و ملکی بہتری کیلئے آگے بڑھنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہئے۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینیئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ زیر التوا مقدمات کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے اس لیے عدالتوں سے رجوع کرنے سے قبل پہلے ثالثی کی کوشش کریں۔

تفصیلات کے مطابق مصالحتی فورم سنٹر کے افتتاحی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ جوڈیشل جسٹس سسٹم میں بہتری کیلئے کام کا آغاز ہوا ہے، یہاں بزنس سکول کے احاطے میں جوڈیشری کا اشتراک اچھا اقدام ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں زیر التواء مقدمات کا بوجھ کم کرنے کی ضرورت ہے، اس وقت عدالتوں میں 24 لاکھ مقدمات التواء کا شکار ہیں، 24 ہزار مقدمات ہائیکورٹس میں جبکہ 38 ہزار مقدمات سیشن عدالتوں میں التواء کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 8 ہزار ججوں کی موجودگی میں ایسے مقدمات کا التواء ختم نہیں کیا جاسکتا ہے،اس لئے کہنا چاہتا ہوں کہ بزنس سیکٹر کے لوگ مصالحتی فورم سے رجوع کریں، آپ خود بھی اس ثالثی پلیٹ فارم سے رابطہ کریں اور عدالتوں سے رجوع کرنے سے قبل پہلے ثالثی کی کوشش کریں۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے، سنگاپور میں یہ عام کلچر ہے، وہاں کوآپریٹ سیکٹر کے مسائل ثالثی فورم میں گھر بیٹھے حل ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں یہاں بزنس سیکٹر کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنے مسائل اور شکایات کا ازالہ جلد از جلد کرسکتے ہیں، ایمیزون میں بھی ثالثی پلیٹ فارم موجود ہے آپ ٹیکنالوجی کا استعمال کریں اور خود کو اس کا عادی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ میری درخواست ہے کہ صحت کی کمپنیاں اپنا سسٹم متعارف کرائیں اور ثالثی کا کردار ادا کریں، کلائیمیٹ چینج، سپلائی چین اور دیگر مسائل کاروباری مسائل کی وجہ بن رہے ہیں، اے ڈی آر کو استعمال کرکے بزنس کو نقصان سے بچایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلوبل پارٹنرز اور ایگریمنٹ کے ذریعے مسائل کوحل کیا جاسکتا ہے، لیگل ایجوکیشن میں ہم اسے شامل کرنے کی بھی کوشش کریں گے تاکہ اس حوالے سے بھی آگاہی مل سکے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ایکسپرٹس، کوآپریٹ سیکٹر کے لوگ اس میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں،چائنا کیساتھ معاہدوں کو بھی ہم ثالثی کے ذریعے حل کرسکتے ہیں، چائنیز کسی بھی سرمایہ کاری معاہدوں میں تاخیر پسند نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ چائنہ پاکستان کا دوست ہے اور وہ یہاں باہمی کاروباری مواقع دینا چاہتا ہے، ہمیں آگے بڑھنا ہوگا جس سے معیشت اور ملکی بہتری کیلئے کام ہوسکتا ہے، لہٰذا ہمیں اس میں کوئی تاخیر نہیں کرنی چاہے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!