چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر یی وو میں لوگ یی وو بین الاقوامی تجارتی مارکیٹ میں آ رہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)محصولات کے چیلنجز کے باوجود چین کے مشرق میں واقع یی وو بین الاقوامی تجارتی منڈی میں ہمیشہ کی طرح گہما گہمی ہے جہاں دنیا بھر سے خریدار تاجروں کے ساتھ قیمتوں پر بات چیت کرتے اور آرڈر دیتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
ژے جیانگ صوبے میں واقع دنیا کی سپرمارکیٹ کہلانے والے شہر یی وو میں چھوٹے کاروباروں نے ٹیرف میں اضافے کے باوجود غیرمعمولی استحکام اور مضبوطی کا مظاہرہ کیا ہے۔
مارکیٹ میں ایک دکاندار نے کہا کہ یی وو میں ہم عالمی کاروبار کر رہے ہیں اور ہماری تجارت چند ممالک یا خطوں سے متاثر نہیں ہوگی۔
تجارتی منڈی میں سروے کے مطابق امریکہ سے تجارت کرنے والے3 ہزار سے زائد تاجروں میں سے صرف تقریباً 100 تاجر براہِ راست امریکی خریداروں کے ساتھ کاروبار کررہے ہیں۔
عالمی تجارتی خلل کے پیش نظر چین نے ٹیرف کے جھٹکوں سے نمٹنے کے لئے تیز اور فعال اقدامات کئے ہیں جن میں مقامی فروخت کے ذرائع کو جدید مصنوعات کے ذریعے فروغ دیتے ہوئے بیرونی منڈیوں تک رسائی کو وسعت دینا شامل ہے۔
گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران چینی وزیر تجارت وانگ وین تاؤ نے ملائیشیا، جنوبی افریقہ اور سعودی عرب سمیت کئی ممالک کے سینئر حکام سے ملاقاتیں کیں جس میں انہوں نے عالمی اقتصادی غیر یقینی کے دوران تعاون اور روابط بڑھانے پر زور دیا۔
غیر ملکی تجارتی اداروں کی ترقی کے لئے چین کے بڑے برآمدی شہروں نے مخصوص پالیسیاں ترتیب دی ہیں۔ مثال کے طور پر چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے برآمدی مرکز شین زین نے برآمدکنندگان کو دنیا بھر کے ممکنہ خریداروں سے منسلک کرنے کے لئے خصوصی پلیٹ فارم قائم کیا ہے جبکہ چین کے مشرقی شہر شنگھائی نے کمپنیوں کی عالمی منڈیوں تک رسائی میں معاونت کے لئے ہم آہنگی کا نظام متعارف کرایا ہے۔
دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت اور دوسری سب سے بڑی اشیائے صرف کی منڈی کے طور پر چین ٹیرف کے مسائل سے نبرد آزما برآمدی کاروباری کمپنیوں کو وافر بفر زون فراہم کرنے اور مضبوط سہارا دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link