شدید سرد موسم میں جہاں افغانستان کے عوام دیگر مسائل کا شکار ہیں وہاں افغانستان میں پینے کے صاف پانی کا بحران بھی شدت اختیار کر گیا ہے جس کے پیش نظر یورپی یونین نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں 2 کروڑ سے زائد افراد صاف پینے کے پانی سے محروم ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یورپی یونین نے انتباہ جاری کیا ہے کہ آلودہ پانی سے بیماریوں کا پھیلاؤ بڑھ گیا ہے اور خطرہ شدت اختیار کر چکا ہے، 2 لاکھ 12 ہزار سے زائد بچے پانی سے منتقل ہونیوالی بیماریوں سے متاثر ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق افغان طالبان کی پابندیوں اور حفظان صحت کے ناقص نظام کی وجہ سے متعدد بیماریاں عروج پر ہیں، مئی 2025 تک 442 طبی کلینک بند ہو چکے ہیں۔



