اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینسنکیانگ نے سرمائی کھیلوں کے لئے چین کا سرکردہ مرکز بننے کا...

سنکیانگ نے سرمائی کھیلوں کے لئے چین کا سرکردہ مرکز بننے کا منصوبہ پیش کردیا

چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغورخودمختارعلاقے کی بورتالا منگولین خودمختار پریفکچر میں سیاح سیرام جھیل کی منجمد سطح پر کھڑے ہوکر چاند کی تصویر بنارہے ہیں-(شِنہوا)

ارمچی(شِنہوا)چین کے سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے نے خود کو سرمائی کھیلوں کے لئے ایک اہم مرکز کے طور پر قائم کرنے کے منصوبے کی نقاب کشائی کی ہے  جس کا مقصد آئس اینڈ سنو انڈسٹری کاحجم 2030 تک 200 ارب یوآن (27.3 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچانا ہے۔

منصوبے میں سرمائی کھیلوں کے ذریعہ چلنے والے ایک جدید آئس اینڈ سنو انڈسٹری کے نظام کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جبکہ برفانی ثقافت، سازوسامان اور سیاحت کو فروغ دیا گیا ہے۔ یہ خاص طور پر سنکیانگ کے شمالی علاقوں بشمول الیقزاق خود مختار پریفیکچر اور آلتے پریفیکچر کو فروغ دینے پر زور دیتا ہے جس کا مقصد ان علاقوں کو بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ آئس اینڈ سنو اقتصادی زونز میں تبدیل کرنا ہے۔

نوجوانوں کے کھیل اس اقدام کا ایک اہم جزو ہیں۔

حکومت سرمائی کھیلوں کے پروگرام پیش کرنے کے لئے ضروری سہولیات کے ساتھ سکولوں کی حوصلہ افزائی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور شرکت بڑھانے کے لئے روایتی سرمائی کھیلوں کے علاقوں میں تعطیلات پر غور کر رہی ہے۔

سنکیانگ 2025 تک 200 سکولوں کو سرمائی کھیلوں کے خصوصی مراکز کے طور پر نامزد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ 2030 تک خطے بھر میں نوجوانوں کے سرمائی کھیلوں کے 10  تربیتی مراکز قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔

اپنی وسیع تر حکمت عملی   کے طور پر سنکیانگ 2025 میں سالانہ 2 سے 3 بین الاقوامی سرمائی کھیلوں کے مقابلوں کی میزبانی بھی کرےگا۔

شمالی سنکیانگ میں واقع آلتے شہر پہلے ہی مسلسل 2 سال سے آلتے پہاڑوں کے ارد گرد سرمائی کھیلوں کی میزبانی کر چکا ہے، جس میں قازقستان، منگولیا اور روس کی ٹیموں نے شرکت کی تھی۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!