وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو بجلی کی ترسیل کار اور پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم کی زیرصدارت بجلی شعبے میں اصلاحات کے جائزہ اجلاس میں شہباز شریف کو پاور سیکٹر روڈ میپ پر پیشرفت سے آگاہ کیا گیا اور بجلی کی پیداوار، ترسیل، ڈسکوز اور جینکوز کی نجکاری پر بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ فیصل آباد، اسلام آباد اور گوجرنوالہ بجلی کمپنیوں کی نجکاری پر کام جاری ہے، تینوں ترسیل کار کمپنیوں کی نجکاری کیلئے ایکسپریشن آف انٹرسٹ جلد شائع ہونگے، 500 کیوی کے غازی بروتھا، فیصل آباد ٹرانسمیشن لائن کا پی سی ون منظوری کے مرحلے میں ہے، درآمدی کوئلے پر چلنے والے پلانٹس تھرکول پر منتقل کرنے کی تکنیکی فیزیبلیٹی مکمل ہوچکی ہے اور تھرکول کی پلانٹس تک منتقلی کیلئے ریلوے لائن بچھانے کا کام بھی جاری ہے۔
اجلاس میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی آپریشنلائزیشن پر بھی بریفنگ دی گئی اور کہا گیا کہ مسلسل کوششوں سے گزشتہ سال کے مقابلے لائن لاسز میں کمی ہوئی ہے، بیٹری انرجی سٹوریج سسٹم منصوبے کا کنسییپٹ کلیئرنس پروپوزل منظور ہوچکا، نیٹری انرجی سٹوریج سسٹم کا منصوبے کی فیزیبلیٹی سٹڈی تیار کی جارہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ڈسکوز اور جنکوز کی نجکاری سے بجلی کی مسابقتی مارکیٹ بنے گی، بجلی کی مسابقتی مارکیٹ کی تشکیل ہی توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے، نظام کو جدید دور سے ہم آہنگ کرنے کیلئے بیٹری انرجی سٹوریج سسٹم ضروری ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور نجی شعبے کو شامل کرنے پر کام شروع کیا جائے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد چیمہ، اویس لغاری، مشیر نجکاری محمد علی، وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی اور متعلقہ اداروں کے اعلی افسران شریک ہوئے۔



